1974 میں بھارت نے کینیڈا کی فراہم کردہ پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنا پہلا ایٹمی دھماکہ کیا، جسے ’اسمائلنگ بدھا‘ کا نام دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کی یکطرفہ کارروائیاں ایٹمی خطے کو عدم استحکام کی طرف لے جا رہی ہیں، بلاول بھٹو
یہ اقدام نہ صرف عالمی قوانین، معاہدوں اور اعتماد کی خلاف ورزی تھا بلکہ خطے کے امن کے لیے ایک سنگین خطرے کی بنیاد بھی بن گیا۔
تجربے کے پس منظر میں یہ حقائق سامنے آئے کہ اول بھارت نے جھوٹ بولا۔ دوم یہ کہ سول نیوکلیئر پروگرام کو غلط استعمال کرتے ہوئے ایٹمی ہتھیار تیار کیا، اور سوم یہ کہ بھارت کے اس اقدام نے پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا۔
یہ بھی پڑھیں:جنگ بندی میں ٹرمپ کا کوئی کردار ہے، نہ ہی پاکستان نے ایٹمی حملے کی دھمکی دی، بھارتی خارجہ سیکریٹری
آج وہی بھارت خود کو ایک ’ذمہ دار جوہری ریاست‘ کے طور پر پیش کرتا ہے، حالانکہ اس کا نیوکلیئر سفر ہی دھوکہ دہی اور عالمی اعتماد کی پامالی سے شروع ہوا۔
یہ دوہرا معیار نہ صرف بھارت کی پہچان بن چکا ہے بلکہ دنیا کے امن کے لیے بھی ایک مستقل خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ابدالی میزائل ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، رانا ثنااللہ نے بھارت کو خبردار کردیا
عالمی برادری کو اس تاریخی حقیقت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کہ بھارت کا نیوکلئر سفر فریب اور عالمی ضابطوں کی خلاف ورزی سے شروع ہوا۔ یہ رویہ نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے امن کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔