سکھوں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیم سکھ فار جسٹس نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکا بھارت کی خفیہ ایجنسی را کو ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی جیت مودی کی سیاسی موت ثابت ہوئی، گرپتونت سنگھ
سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو ایک قانونی درخواست بھیجی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں تمام شواہد بھی فراہم کیے جا چکے ہیں۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے الزام لگایا کہ را کے موجودہ سربراہ پراگ جین نے کینیڈا میں قتل ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کی مخبری کی، قاتلوں کو معلومات فراہم کیں اور دیگر ممالک میں سکھ رہنماؤں کے قتل کی منصوبہ بندی میں بھی کردار ادا کیا۔
View this post on Instagram
انہوں نے کہا کہ جب نریندر مودی جی سیون ممالک کے نمائندوں کے سامنے نصیحتیں لے رہے تھے کہ بھارت دنیا کے لیے کتنا پُرامن ملک ہے، ٹھیک اُسی وقت لندن میں پرم جیت سنگھ پما گرودوارہ گرو نانک سنگھ کے سامنے کھڑے ہو کر اعلان کر رہے تھے کہ جن ہاتھوں نے ہردیپ سنگھ نجر کو شہید کیا، وہ ہاتھ کاٹ دیے جائیں گے۔
گرپتونت پنوں نے مزید کہا کہ امریکا میں ان پر حملے کی کوشش میں بھی پراگ جین ملوث تھا، جبکہ لندن میں پرم جیت سنگھ پما کو قتل کرنے کی سازش کے پیچھے بھی وہی شخص تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت آدم پور ایئربیس پاکستان کے خلاف نیوکلیئر لڑائی کے لیے استعمال کرے گا، گرپتونت سنگھ کا انکشاف
انہوں نے اعلان کیا کہ 17کو دُنیا بھر میں سکھ برادری پنجاب کی آزادی کے لیے رائے شماری کرے گی۔
ان کا کہنا تھا ’ہم سکھ، پنجاب کو بھارت سے آزاد کروانے کے لیے مر مٹنے کو تیار ہی، :پراگ جیت! کیا آپ بھارت کے دہشتگردانہ ارادوں کے دفاع میں مرنے کو تیار ہے؟‘