جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے دورہ بھارت کے موقع پر وہاں کی حکومت اور میڈیا کے متعصبانہ رویہ پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اپنی گفتگو میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو پاکستان کے وزیر خارجہ ہیں۔ اگر وہ اپنے دورے کے دوران بھارت میں کوئی اصولی موقف بیان کر رہے ہیں اور اس کی پاداش میں ان کے ساتھ غیر سفارتی رویہ اختیار کیا جا رہا ہے تو ہم اس کی اجازت نہیں دے سکتے۔
We will not allow our foreign minister to be disrespected, mistreated or subjected to biased treatment: JI leader Eng Naeemur Rehman pic.twitter.com/zBeWC7FnAp
— Israr Ahmed (@IsrarAhmedPK) May 6, 2023
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اختلافات گھر کے ہیں وہ ہم خود حل کر لیں گے مگر اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ ہمارے وزیر خارجہ کی تذلیل کی جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہماری حکومت، وزارت خارجہ اور ادارے کشمیر پر کیا کررہے ہیں یہ ایک الگ موضوع ہے ہم اس پر بھی بات کریں گے۔
بلاول بھٹو کا دورہ بھارت
واضح رہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ایک روز قبل بھارت کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں شرکت کی۔
بلاول بھٹو کے دورہ بھارت کے موقع کی ایک ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جب ان کے بھارتی ہم منصب جے شنکر نے بلاول بھٹو کے ساتھ ہاتھ ملانے کے بجائے صرف (نمستے) کہا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی حکمران تو سفارتی آداب ہی بھول گئے ہیں۔
وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے حوالے سے تحریک انصاف کے کچھ رہنماؤں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول وہاں پر کیا لینے گئے تھے۔
ہفتے کے روز وزیراعظم عمران خان نے جہاں بلاول بھٹو کو دورہ بھارت کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا وہیں انہوں نے بھارت سے سوال بھی کر دیا کہ کیا آپ کو سفارتی آداب بھی نہیں آتے کہ ایک مہمان کو بلا کر اس کی تذلیل کرتے ہو۔
بھارت میں بلاول بھٹو کے سر کی قیمت مقرر
یہ بھی یاد رہے کہ ماضی میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو گجرات کا قصائی کہنے پر بی جے پی کے مقامی رہنما مانوپال بنسل نے اعلان کیا تھا کہ وہ بلاول بھٹو کا سر قلم کرنے والے کو 2 کروڑ روپے کا انعام دیں گے۔
اس کے علاوہ ایس سی او اجلاس میں شرکت کے لیے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا دورہ شیڈول ہونے کے بعد بھی ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے پاکستانی رہنما کے خلاف نفرت آمیز پوسٹرز آویزاں کیے گئے تھے۔