پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ’کیا حکومت کو دوبارہ ووٹ کی ضرورت نہیں؟‘

منگل 1 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا۔ حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 266 روپے 79 پیسے ہوگئی۔

اس کے علاوہ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسےفی لیٹر اضافے کے بعد نئی قیمت 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مہنگائی سے پریشان عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور ان کی جانب سے شدید غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ظالم حکومت نے پیٹرول بم گرا دیا۔ دنیا میں تیل کی قیمت گرنے کے باوجود پاکستان کی عوام دشمن حکومت نےعوام پر پیٹرول بم گرا دیا۔ صارف کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے نواز شریف کی ساری سیاسی کمائی عوام کی چمڑی اتارنے کے لیے گروی رکھ کر حکومت لی ہے۔

پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئیٹر ہینڈل سے پیٹرول کی قیمتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایک طرف اشتہارات میں دودھ و شہد کی ندیاں بہانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف پٹرول، گیس، بجلی، ادویات سمیت تمام بنیادی اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں روز بروز بےتحاشہ اضافہ کر کے پہلے سے مہنگائی کے دلدل میں دھنسی عوام کا مزید استحصال جاری ہے۔

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ عوام کے مسائل میں مزید اضافہ کا باعث بنے گاکیونکہ اس سے مہنگائی بڑھے گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس اضافہ کو  واپس لیا جائے اور حکومتی معاملات چلانے کیلے ہر بار عوام کو کمر توڑ مہنگائی کے سپرد کرنے کے غلط طریقہ کار کو ترک کیا جائے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر میاں داؤد نامی صارف نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی ایک تصویر شیئر کی جس میں انہوں نے امبلی میں ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں جس پر لکھا ہے کہ پیٹرول مہنگا، وزیراعظم چور۔ صارف نے طنزاً کہا کہ ن لیگ نے اپنا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

رضوان غلزئی نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ نااہل لوگوں کی نالائقی کا خمیازہ غریب عوام بھگت رہے ہیں۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ پیٹرول کی قیمت اتنی بڑھ گئی ہے کہ اب گاڑی چلانے کے بجائے پیدل چلنا بھی صحت اور جیب دونوں کے لیے بہتر لگنے لگا ہے۔

محمد لطیف ستی نے لکھا کہ ہم نے ووٹ نواز شریف صاحب کو دیا نہ کہ شہباز شریف کو دیا تھا ہمارا سوال نواز شریف صاحب سے ہے ہم 199 سے 201 یونٹ پر احتجاج کر رہے تھے کہ شہباز شریف نے بجلی کے ساتھ گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور ساتھ ہی پیٹرول اور ڈیزل میں اضافہ کر دیا ہے۔ صارف نے لکھا کہ میاں نواز شریف صاحب ہمیں کس ظالم قصائی کے حوالے کر دیا ہے آپ نے کیا دوبارہ آپ کو ووٹ کی ضرورت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ حکومت ہر 15 روز کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا تعین کرتی ہے۔ حکومت نے رواں 15 روز کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 80 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 95 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp