بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسلح افراد کی جانب سے نجی بینکوں اور دفاتر پر حملے اور فائرنگ سے ایک بچہ جاں بحق ہوگیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 2 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔
منگل کے روز بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسلح افراد کی جانب سے شہر میں قائم نجی بینکوں اور دفاتر پر حملہ کر دیا گیا۔ لیویز حکام کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے تحصیل آفس، 3 بینکوں اور دیگر سرکاری املاک پر حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے تحصیل آفس میں داخل ہو کر تین سرکاری گاڑیوں اور اہم سرکاری ریکارڈ کو نذر آتش کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مستونگ: دہشتگردوں کا لیویز تھانے پر حملہ، عمارت نذر آتش، گاڑی اور ریکارڈ بھی جلا دیا
اسی دوران شہر کے مختلف علاقوں میں تین بینکوں کو بھی نشانہ بنایا اور بینک اسٹاف کو یرغمال بنا کر نقد رقم لوٹ لی اور بینک کا ریکارڈ جلا دیا۔
لیویز حکام کے مطابق حملے کے دوران مسلح افراد نے شہر میں شدید فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 8 افراد زخمی ہوئے، جنہیں شہید نواب غوث بخش رئیسانی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ایک بچہ دم توڑ گیا۔ ادھر سیکیورٹی فورسز اور لیویز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق مستونگ میں فتنہ الہندستان کا بینک، تحصیل آفس اور دفاتر پر حملہ کیا گیا۔ دہشتگردوں کی فائرنگ سے سولہ سالہ بچہ جاں بحق، سات افراد زخمی ہوئے۔ واقعے کے فوراً بعد ایف سی، سی ٹی ڈی اور لیویز نے علاقے کا محاصرہ کر لیا۔ دہشتگرد پسپا ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مستونگ میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، 2 لیویز اہلکار جانبحق
سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے، شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ سیکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں2 دہشتگرد مارے گئے، تین زخمی ہوئے۔ علاقے میں موجود دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری ہے۔
شاہد رند نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کا فوری رسپانس جانی نقصان کو مزید بڑھنے سے روکنے میں مؤثر رہا ہے، حملے کے مقام پر فورسز نے منظم انداز میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا۔ شہریوں کے تحفظ اور دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے انٹیلی جنس بنیادوں پر کارروائی کی جارہی ہے۔ سیکیورٹی اداروں نے حملہ آوروں کے سہولت کاروں کی تلاش بھی شروع کر دی ہے۔