بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاوہ تیری میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے بدھ کی صبح پولیو ورکرز پر فائرنگ کردی۔ لیویز حکام کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں 2 لیویز اہلکار جانبحق ہوئے ہیں جبکہ پولیو ٹیم محفوظ رہی ہے۔ ملزمان فائرنگ کر کے فرار ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں:چمن: پولیو ٹیم پر حملہ، خواتین اور لیویز اہلکار زخمی ہوگئے
سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ واقع میں جانبحق لیویز اہلکار کی لاشیں قریبی ہسپتال منتقل کر دی ہیں۔ جہاں ضروری کارروائی کے بعد اہلکاروں کے جسد خاکی ورثہ کے سپرد کر دیے جائیں گے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق واقع میں کوئی پولیو ورکر زخمی نہیں ہوا۔ فائرنگ سے پولیو مہم متاثر ہوئی لیکن پولیو ورکر اس وقت بھی مستونگ سمیت دیگر اضلاع میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان: پولیو ٹیم پر دہشتگرد حملہ، محافظ فوجی جوان شہید
واضح رہے کہ بلوچستان بھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم 21 اپریل سے شروع ہے۔ جس میں 26 لاکھ 60 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
پولیو مہم سبوتاژ نہیں ہونے دیں گے، شاہد رند
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے مستونگ میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر معمور لیویز اہلکاروں پر فائرنگ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کی مکمل تحقیقات کرتے ہوئے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابل افسوس واقعہ میں 2 لیویز اہلکاروں کی شہادت کی اطلاعات ہے۔ صوبائی حکومت پولیو مہم کو کسی صورت سبوتاژ ہونے نہیں دے گی۔
یہ بھی پڑھیں:بچوں کو پولیو ڈارپ نہ پلوانے والے والدین کو قانونی کارروائی سامنا کرنا ہوگا؟
ترجمان حکومت بلوچستان نے کہا ہے کہ سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ شہداء کی قربانیوں پر فخر ہے۔
شاہد رند کے مطابق اقدامات کو مزید مؤثر بناتے ہوئے صوبہ بھر پولیو ٹیموں کی سکیورٹی کو بہتر کیا جارہا ہے۔