کیا بلوچستان میں ایرانی پیٹرول کم قمیت پر دستیاب ہے؟

منگل 1 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر پیٹرول بم گرا دیا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 266 روپے 79 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو ملک بھر میں عوام نے مسترد کردیا ہے۔ ادھر بلوچستان کے باسیوں نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یک دم بڑے اضافے کو عوام دشمن فیصلہ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول مہنگا، حکومت ٹیکس نہ لے تو فی لیٹر قیمت کتنے روپے رہ جائے گی؟

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستانی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے ایرانی پیٹرول کی قمیت میں بھی اضافہ ہوا ہے؟

’بلوچستان میں ایرانی تیل نایاب ہوگیا ہے‘

’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کے کاروبار سے منسلک محمد احمد نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ایران اسرائیل تنازع کی وجہ سے سرحد بند کردی گئی ہے جس کی وجہ سے صوبے بھر میں ایرانی تیل نایاب ہوگیا ہے۔ اس وقت سرحدی علاقوں میں بھی غیر قانونی طور پر اسمگل ہونے والا ایرانی تیل باآسانی دستیاب نہیں اور جن مقامات پر دستیاب ہے وہاں اس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔

محمد احمد نے کہاکہ تربت، پنجگور، تفتان اور گوادر سمیت دیگر ایرانی سرحد سے متصل علاقوں میں ایرانی پیٹرول 260 سے 270 روپے فی لیٹر میں فروخت ہورہا ہے جبکہ پشتون آبادی والے علاقوں میں ایرانی پیٹرول 280 سے 300 روپے فی لیٹر میں میسر ہے۔ البتہ ایرانی پیٹرول باآسانی دستیاب بھی نہیں۔ کچھ علاقوں میں چند افراد خُفیہ طور پر ایرانی پیٹرول کی خرید و فروخت کررہے ہیں۔

’اسرائیل ایران جنگ سے قبل ہی بلوچستان میں ایرانی پیٹرول کی خریدوفروخت پر پابندی عائد کردی گئی تھی‘

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول کے کاروبار سے منسلک شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایران اسرائیل تنازع سے قبل ہی کوئٹہ میں ایرانی پیٹرول دستیاب نہیں تھا کیونکہ حکومت کی جانب سے ایرانی پیٹرول کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد کردی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ’کیا حکومت کو دوبارہ ووٹ کی ضرورت نہیں؟‘

انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں حکومت نے نہ صرف ایرانی پیٹرول پمپ بند کروائے بلکہ ایرانی پیٹرول اور ڈیزل ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی، البتہ اب کوئٹہ میں چند مقامات پر ایرانی پیٹرول دستیاب ہے جو 260 روپے فی لیٹر میں فروخت ہورہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp