ترکیہ میں توہین آمیز خاکے کی اشاعت پر کارٹونسٹ اور ایڈیٹوریل ٹیم گرفتار

منگل 1 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترکیہ کے ایک ہفت روزہ میگزین میں خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے کے بعد شدید عوامی ردعمل سامنے آیا ہے، جس کے نتیجے میں خاکے کے خالق کارٹونسٹ سمیت ایڈیٹوریل ٹیم کے کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

ترک میڈیا کے مطابق یہ متنازع خاکہ 26 جون 2025 کے شمارے میں شائع کیا گیا، جس میں پیغمبر اسلام ﷺ کے حوالے سے توہین آمیز تاثر دیا گیا، اس اقدام پر ملک بھر کے مذہبی حلقوں میں شدید غصہ دیکھنے میں آیا۔

یہ بھی پڑھیں: توہین رسالت کے مجرم کی سزا کیا ہوگی؟ وفاقی وزیر نے بتادیا

استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اشاعت کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں کیونکہ یہ عوامی سطح پر مذہبی اقدار کی توہین کے زمرے میں آتا ہے۔ بیان کے مطابق اس معاملے میں ملوث افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا چکے ہیں۔

واقعے کے انکشاف کے بعد استنبول کے ایک مرکزی علاقے میں واقع اُس بار پر مظاہرین نے حملہ کیا، جہاں عام طور پر مذکورہ میگزین کا عملہ جمع ہوتا ہے۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، جن پر قابو پانے کے لیے پولیس کو مداخلت کرنا پڑی۔

ترک وزیر داخلہ علی یرلی قایا نے بعد ازاں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں توہین آمیز خاکہ تیار کرنے والے کارٹونسٹ کو گرفتار کرتے ہوئے دکھایا گیا۔

اپنے پیغام میں وزیر داخلہ نے تصدیق کی کہ گستاخانہ مواد تیار کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں کارٹونسٹ کے علاوہ میگزین کے 2 چیف ایڈیٹرز اور مینیجنگ ایڈیٹر بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اپر کوہستان: توہین رسالت کے الزام میں گرفتار چینی باشندہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

اس معاملے پر سخت مؤقف اپناتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ کوئی بھی شخص جو حضرت محمد ﷺ یا دیگر انبیائے کرام کی توہین کرےگا، اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp