خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں تحصیل خار کے علاقے صدیق آباد پھاٹک پر ناوگئی روڈ پر ہونے والے خوفناک بم دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر ناوگئی فیصل اسماعیل، تحصیلدار عبدالوکیل، ایک صوبیدار اور پولیس اہلکار شہید ہو گئے، جبکہ 11 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق کے مطابق، دھماکے میں سرکاری گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جو مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ زخمیوں کو فوری طور پر خار اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔
دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، جبکہ سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
باجوڑ دھماکے پر وزیراعظم کی مذمت، شہدا کو خراج عقیدت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ضلع باجوڑ میں دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے حکومت پرعزم ہے۔ وزیراعظم نے اسسٹنٹ کمشنر نواگئی فیصل اسماعیل، تحصیلدار عبدالوکیل اور دیگر اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور ان کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فوری فراہم کی جائیں۔
مزید پڑھیں: باجوڑ میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، پولیس اہلکار اور پولیو ورکر جاں بحق
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم اپنے شہدا کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی اور دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی دھماکے کی شدید مذمت
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ملک دشمن عناصر کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ملک دشمن عناصر کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے واقعے کی مکمل تحقیقات کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ زخمیوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ملوث عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ حکومت شہدا کے لواحقین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔