پاک افغان دو طرفہ تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر اتفاق

اتوار 7 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان اور افغانستان نے دوطرفہ تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم کابل کے بعض ناقابل عمل مطالبات کے باعث دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے پر کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

وفاقی وزیر برائے تجارت نوید قمر اور ان کے افغان ہم منصب حاجی نورالدین عزیزی نے مشترکہ طور پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی رسمی اجلاس کی صدارت کی۔

وزارت تجارت کی جانب سے جاری ہونے والے سرکاری بیان کے مطابق شرکاء نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھانے اور تجارتی سامان کی فہرست میں اضافہ پر تبادلہ خیال کیا۔

اجلاس میں دونوں ممالک سے تجارت، کسٹم، ٹرانسپورٹ اور خزانہ کی وزارتوں کے سینیئر حکام نے شرکت کی۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں مختلف وجوہات کی بناء پر تناؤ بڑھ رہا ہے، جن میں سیکیورٹی مسائل بھی شامل ہیں جس کے باعث حال اور ماضی میں بھی کئی دنوں تک تجارت معطل رہی۔

حکام کے مطابق اس اجلاس میں کسٹم تعاون، بارڈر مینجمنٹ، دو طرفہ تجارت، ٹیرف میں کمی اور فارماسیوٹیکل اور گوشت کی صنعتوں سے متعلق امور سمیت مختلف اہم پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجیحی تجارتی معاہدے کا معاملہ بھی کابل کے بعض ناقابل عمل مطالبات کی وجہ سے پچھلے کئی سالوں سے کھٹائی میں پڑا ہوا ہے، جس پر کوئی پیش رفت ممکن نہ ہوسکی۔

دونوں اطراف نے تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔

وزراء نے تجارت کو آسان بنانے اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے ہموار کسٹم کے عمل اور موثر بارڈر مینجمنٹ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے تجارتی طریقہ کار کو ہموار اور آسان بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، تاکہ دو طرفہ تجارت کے لیے سازگار ماحول کو یقینی بنایا جاسکے ۔

دونوں وزراء نے روایتی اشیاء سے ہٹ کر تجارت کو متنوع بنانے اور اقتصادی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی اہمیت کو تسلیم کیا۔ اجلاس میں تجارتی بہاؤ کو آسان بنانے کے لیے انفراسٹرکچر اور باہمی رابطہ کو بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

حکام نے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے ممکنہ فوائد پر روشنی ڈالی، جس سے تجارت اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

دونوں ممالک نے باہمی تجارت میں رکاوٹ بننے والے کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے مشترکہ طور پر تجارتی ماحول کو مزید سازگار بنانے کا عہد کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp