برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ابھرتی معیشتوں کی تنظیم ‘برکس’ کے اجلاس میں رکن ممالک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیز کو غیر ذمہ دارانہ اور عالمی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا۔
اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ یکطرفہ ٹیرف اور نان-ٹیرف اقدامات عالمی تجارت کو بگاڑ رہے ہیں اور عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے اصولوں کے منافی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ’پاکستان جلد برکس میں شامل ہوجائے گا‘
برکس نے امریکی ٹیرفز کو ‘غیر قانونی اور من مانی’ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ یہ اقدامات نہ صرف عالمی تجارت کو مزید محدود کریں گے بلکہ عالمی سپلائی چین کو بھی نقصان پہنچائیں گے اور بین الاقوامی معاشی سرگرمیوں میں غیر یقینی صورتحال پیدا کریں گے۔
بریکس، جس میں برازیل، روس، بھارت، چین، اور جنوبی افریقہ سمیت 11 ابھرتی معیشتیں شامل ہیں، دنیا کی نصف آبادی اور 40 فیصد عالمی معیشت کی نمائندگی کرتی ہیں۔ اگرچہ یہ بلاک کئی امور پر منقسم ہے لیکن امریکی صدر کی غیر متوقع تجارتی پالیسیوں کے خلاف اس کے مؤقف میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان برکس کا حصہ بن کر عالمی معیشت میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے،برازیل
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپریل میں اتحادیوں اور حریفوں دونوں کو سخت تجارتی پابندیوں کی دھمکی دی تھی، تاہم بعد ازاں مارکیٹ میں شدید مندی کے باعث وقتی رعایت دی۔ انہوں نے یکم اگست تک معاہدے نہ ہونے کی صورت میں دوبارہ یکطرفہ محصولات عائد کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔














