آزاد کشمیر کے شہری ڈاکٹر عثمان نے ریاست کے مختلف علاقوں میں 800 سے زیادہ پانی کے تالاب بنانے کے بعد 60 ہزار درخت لگانے کی مہم کا آغاز کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھمبر آزاد کشمیر کے مشہور کھٹے میٹھے آم، پیداوار میں کمی کیوں؟
اس حوالے سے آزاد کشمیر کے دارالحکومت میں 1000 دیودار کے درخت تقسیم کر دیے گئے ہیں۔ آنے والے وقت میں موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد درخت لینے کے لیے پہنچ گئی۔ پہلی مرتبہ ایسا دیکھنے کو ملا جہاں لوگوں نے لائنوں میں کھڑے ہو کر ایک ایک درخت وصول کیا۔
اس شجرکاری مہم کا آغاز کرنے والے ڈاکٹر عثمان کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر کے اندر جنگلات کا تیزی سے خاتمہ آنے والے وقت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جنگلات کو بچانا ہوگا تاکہ آنے والی نسلیں سکون سے زندگیاں بسر کر سکیں۔
مزید پڑھیے: آزاد کشمیر میں بھارتی جارحیت کے شکار اسکول کی کہانی
ڈاکٹر عثمان نے کہا کہ آج قطار در قطار کھڑے ہو کر ایک ایک پودا وصول کرنے سے یہ ثابت ہوگیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے عوام تیار ہو چکے ہیں۔ مزید جانیے نصیر چوہدری کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔