اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس کا ایک فوجی’ابراہم عزولائی‘ جنوبی غزہ میں حماس کے مزاحمت کاروں سے جھڑپ میں ہلاک ہوگیا۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ مزاحمت کار ابراہم عزولائی کو اغوا کرنا چاہتے تھے، اسی کوشش کے دوران وہ مزاحمت کاروں کی گولیوں کا نشانہ بن گیا۔ 25 سالہ عزولائی جنوبی کمانڈ کے انجینیئرنگ یونٹ میں ہیوی انجینیئرنگ آپریٹر کے طور پر کام کرتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے مقبوضہ شمالی غزہ میں اسرائیلی فوجیوں پر حملے، کم از کم 5 ہلاک،14 زخمی، 2 کی حالت تشویشناک
فوج کے مطابق، حماس کے کچھ مسلح مزاحمت کار غزہ کے علاقہ خان یونس میں ایک سرنگ سے باہر نکلے، انہوں نے عزولائی پر حملہ کیا۔ عزولائی جو ایک کھدائی کرنے والے مشین کے ساتھ کام کر رہا تھا، ان عسکریت پسندوں کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔ بعدازاں حملہ آوروں نے اسرائیلی فوجی کی لاش کو اغوا کرنے کی کوشش کی، لیکن وہاں موجود دیگر اسرائیلی فوجیوں نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیے غزہ میں جنگ بہت سخت، بوجھ ناقابل برداشت، اسرائیلی صدر کا اعتراف
کہا جارہا ہے کہ عزولائی نے اپنی شادی کے 3 ماہ بعد ہی اپنی جان گنوا دی۔