یونانی جہاز پر حوثی حملے کے بعد بحیرہ احمر سے مزید 4 افراد زندہ بازیاب

جمعہ 11 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جمعرات کے روز امدادی کارکنوں نے یمن کے حوثیوں باغیوں کے حملے سے تباہ ہو کر ڈوبنے والے یونانی بحری جہاز ایٹرنٹی سی کے مزید 3 عملے کے ارکان اور ایک سیکیورٹی گارڈ کو بحیرہ احمر سے زندہ بچا لیا، جبکہ حوثیوں نے جہاز کے عملے میں شامل بعض افراد کو اپنی تحویل میں رکھنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ اس ہفتے دوسرا یونانی مال بردار جہاز تھا جسے یمن کے حوثیوں نے نشانہ بنایا، جس سے یمن کے ساحل کے قریب کئی مہینوں سے قائم نسبتاً سکون ختم ہو گیا، یہ علاقہ بحیرہ احمر کا دروازہ ہے اور تیل و تجارتی سامان کے لیے ایک اہم راستہ سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یمن کے حوثی باغیوں کا جنوبی اسرائیل میں ڈرون حملے کا دعوٰی

کئی بین الاقوامی شپنگ کمپنیوں نے حوثیوں کے حملوں کے خوف سے اپنی جہازا عارضی طور پر روک دیے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ایٹرنٹی سی پر موجود 22 افراد پر مشتمل عملے اور 3 سیکیورٹی گارڈز میں سے 6 افراد کو حوثیوں نے حراست میں لیا ہوا ہے۔

برطانیہ میں قائم سی فیئررز چیریٹی کے مطابق یہ لوگ بے قصور ہیں اور صرف اپنا کام کر رہے تھے، ملاحوں کو سمندر میں محفوظ ماحول میں کام کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔

ایٹرنٹی سی کو گزشتہ پیر کو پہلے سمندری ڈرونز اور پھر تیز رفتار کشتیوں سے فائر کیے گئے راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں 4 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے، جو درست ثابت ہونے کی صورت میں جون 2024 کے بعد اس علاقے میں پہلی ہلاکتیں ہوں گی۔

منگل کو ہونے والے دوسرے حملے کے بعد جہاز کا عملہ سمندر میں کودنے پر مجبور ہوا، بدھ کی صبح سے ریسکیو کا کام جاری ہے، جہاز کی آپریٹنگ کمپنی کوسمو شپ مینجمنٹ نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

مزید پڑھیں:یمنی حملے کے بعد اسرائیل جانے والا بحری جہاز ڈوب گیا

اب تک 10 افراد کو زندہ نکالا جاچکا ہے، جن میں 8 فلپائنی، ایک بھارتی ملاح اور ایک یونانی سیکیورٹی گارڈ شامل ہیں، جمعرات کی صبح زندہ نکالے گئے 4 افراد تقریباً 48 گھنٹے پانی میں رہے تھے۔

یونان میں قائم میری ٹائم رسک فرم ڈیاپلوس کے عہدیدار نکوس جارجوپولوس کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی ہمیں لاپتا افراد کی تلاش جاری رکھنے کا حوصلہ دیتی ہے۔ تاہم اب بھی 11 افراد لاپتا ہیں۔

امریکا نے حوثیوں پر عملے کے افراد کو اغوا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

حوثیوں کے ترجمان نے بدھ کو ایک نشری تقریر میں کہا کہ یمنی بحریہ نے عملے کے کچھ افراد کو بچایا، انہیں طبی امداد فراہم کی اور محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

بحیرہ احمر میں خطرناک صورت حال

واضح رہے کہ حوثی حملے کا نشانہ بننے والا یونانی جہاز ایٹرنٹی سی بدھ کو ڈوب گیا، اس سے چند روز قبل حوثیوں نے میجک سیز نامی ایک اور یونانی بحری جہاز بھی نشانہ بنایا تھا۔ یہ حملے اس مہم کا حصہ ہیں جس کا آغاز نومبر 2023 میں ہوا تھا، جس میں حوثیوں نے فلسطینیوں سے یکجہتی کے طور پر 100 سے زائد جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

دونوں بحری جہاز جن پر حملہ ہوا، لائبیریا کے پرچم تلے چلتے تھے اور یونانی کمپنیاں انہیں چلاتی تھیں۔ میجک سیز کے تمام عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔

شپنگ ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان جہازوں کے بعض ساتھی جہازوں نے گزشتہ سال اسرائیلی بندرگاہوں پر رسائی حاصل کی تھی۔

مزید پڑھیں:اسرائیل کا یمن میں حوثی اہداف پر حملہ، مزید کارروائیوں کی دھمکی

حوثی رہنما عبدالمالک الحوثی نے جمعرات کو ٹی وی پر خطاب میں کہا کہ 2023 سے نافذ پابندی بدستور برقرار ہے، جس کے تحت اسرائیل سے متعلقہ سامان لے جانے والی کمپنیوں کو بحیرہ احمر، خلیج عدن اور بحیرہ عرب سے گزرنے کی اجازت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک باقاعدہ فیصلہ ہے جس کی خلاف ورزی اس ہفتے سامنے آئی۔

مالی اثرات اور تجارتی راستے متاثر

ان حملوں کے بعد بحیرہ احمر میں مال برداری کے لیے انشورنس لاگت دوگنا ہو چکی ہے، اور کچھ انڈر رائٹرز نے ان راستوں کے لیے انشورنس دینا معطل کر دیا ہے۔

9 جولائی کو آبنائے باب المندب سے گزرنے والے جہازوں کی یومیہ تعداد 32 رہ گئی، جو یکم جولائی کو 43 تھی۔

کئی جہازوں نے جمعرات کو اپنے سگنلز میں بتایا کہ ان پر چینی عملہ یا مسلح گارڈز موجود ہیں۔ بعض نے نشر کیا کہ ان کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟