اسرائیلی بحریہ نے یمن کی حدیدہ بندرگاہ پر حوثی اہداف کو نشانہ بنایا ہے جبکہ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے دھمکی دی ہے کہ اگر حوثی باغی اسرائیل پر مزید حملے جاری رکھتے ہیں تو ان کے خلاف بحری اور فضائی ناکہ بندی کی جائے گی۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے حدیدہ بندرگاہ کے ڈاکس پر 2 حملے کیے۔ اسرائیلی فوج نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیلی بحریہ نے حوثی اہداف کو نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا ہے کہ یہ بندرگاہ حوثیوں کی طرف سے اسلحہ کی منتقلی کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ انتظامیہ نے یمن میں حوثی باغیوں پر فوجی حملوں کی خبر کیوں لیک کی؟
اسرائیل کی فوج نے اس سے قبل پیر کو حوثی کے زیر کنٹرول بندرگاہوں رش عیسیٰ، حدیدہ اور صلیف کو خالی کرنے کی ہدایت کی تھی۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے حوثی دہشت گرد تنظیم کو متنبہ کیا ہے کہ اگر وہ اسرائیل کی طرف حملے جاری رکھتے ہیں تو انہیں ایک طاقتور ردعمل کا سامنا کرنا ہوگا اور انہیں بحری و فضائی ناکہ بندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیے: مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کا خطرہ، امریکا کا یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانے پر حملہ
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ کی جنگ کے آغاز کے بعد سے ایران کے حمایت یافتہ حوثی اسرائیل اور سرخ سمندر میں جہازوں پر حملے کر رہے ہیں، جب کہ دوسری طرف اسرائیل نے متعدد حوثی اہداف پر حملے کیے ہیں۔ حوثیوں کے مطابق وہ اسرائیل پر یہ حملے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر کر رہے ہیں۔