سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی سی ایل ملازمین کے پینشن کیس پر بڑا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی سی ایل کے سابقہ ملازمین پینشن کے مکمل حقدار ہیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس امین الدین خان نے پینشنرز کے حق میں فیصلہ دیا، جب کہ جسٹس عائشہ کے فیصلے سے اختلاف کیا۔
3 رکنی بینچ نے پونے دو سو سے زائد اپیلوں اور درخواستوں کی سماعت کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں نیشنل بینک کے پینشنرز کو سپریم کورٹ سے کیا ریلیف ملا؟
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پی ٹی سی ایل کے مالی مسائل پینشن کی ادائیگی سے ادارے کو بری الذمہ نہیں کرتے۔
سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ پی ٹی سی ایل پینشنرز کو 90 دنوں کے اندر پینشن کی ادائیگی کا شیڈول مرتب کرے۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو ہدایت دی کہ پینشن پر نظر ثانی کی جائے اور اس عمل کو شفاف اور منصفانہ بنایا جائے تاکہ متاثرہ پینشنرز کے جائز مطالبات کا ازالہ کیا جا سکے۔
عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ وی ایس ایس لینے والے پی ٹی سی ایل ملازمین کو پینشن کا حق حاصل نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے عدالتی فیصلے سفارشات یا ایڈوائزری نہیں، عمل درآمد ہر صورت یقینی بنانا ہوگا، سپریم کورٹ
یہ فیصلہ پی ٹی سی ایل کے سابقہ ملازمین کے لیے ایک بڑی فتح ہے اور عدالت کی جانب سے پینشن کی ادائیگی کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔