عوامی نیشنل پارٹی کی سابق رہنما اور حال ہی میں پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرنے والی ثمر ہارون بلور کا کہنا ہے کہ مخصوص نشست کی پیشکش انہیں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کی۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ثمر بلور نے کہا کہ میں نے مخصوص نشست کی ڈیمانڈ نہیں کی تھی، امیر مقام سوا سال سے مجھ سے رابطے میں تھے۔
انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی میں بہترین وقت گزرا اور وہ اس کے رہنماؤں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں۔
سیاسی پارٹی تبدیل کرنے کی وجوہات پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے لگا کہ میرا نظریہ اب عوامی نیشنل پارٹی سے نہیں ملتا اور ن لیگ میں میری سوچ کی بہتر عکاسی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت میں سب کو حق حاصل ہے کہ جس پارٹی میں جانا چاہے جاسکتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے ذاتی وجوہات یا کسی اسکینڈل کی وجہ سے عوامی نیشنل پارٹی نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ میں اے این پی کے رہنماؤں کو ہمیشہ عزت کی نگاہ سے دیکھوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ خاندان کے تمام افراد کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کیا۔
ثمر بلور نے کہا کہ میرے فیصلے میں میرے سارے بڑے شامل تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غلام احمد بلور اب عملی سیاست میں نہیں ہیں اس لیے انہوں نے سیاست میں قدم رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 12 سال سے خیبرپختونخوا پر قابض ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ان کے لیے موزوں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری اور پی ٹی آئی کی سوچ میں بڑا فرق ہے۔ ان کے مطابق خیبرپختونخوا کے لیے مسلم لیگ مثبت سوچ رکھتی ہے۔
ثمر بلور نے کہا کہ وہ ایمل ولی خان کے بیانات پر کوئی جواب نہیں دینا چاہتیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ انہوں نے ایمل ولی خان کے ساتھ اچھا وقت گزارا اور وہ اس وقت کی قدر کرتی ہیں۔