امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان ہوزے کی ایک خاتون کے گھر میں گزشتہ ایک سال سے روزانہ کی بنیاد پر ایسے ایما زون پارسلز آ رہے ہیں جن کا اُس نے آرڈر ہی نہیں دیا۔
خاتون، جو اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتیں، کا کہنا ہے کہ ہر ڈبے میں ایٹکن (Etkin) برانڈ کی نقلی چمڑے کی گاڑیوں کے سیٹ کورز ہوتے ہیں، جو ایک چینی کمپنی Liusandedian کی جانب سے ایمازون پر بیچے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایمازون کے بانی جیف بیزوس کی شادی میں کن بڑے ستاروں کو دعوت دی گئی؟
مسئلہ یہ ہے کہ مذکورہ کمپنی نے اپنی واپسی (ریٹرن) کا پتا اس خاتون کے گھر کا درج کر دیا ہے، جس کی وجہ سے دنیا بھر سے خریدار اپنی ناقص مصنوعات واپس اسی کے پتے پر بھیج رہے ہیں۔
آن لائن صارفین کی شکایات سے بھری ہوئی ریویوز بھی کچھ کم دلچسپ نہیں۔ سیٹ کور کا فٹ نہ آنا، ریٹرن کی بھاری قیمت، اور ریفنڈ نہ ملنے جیسے مسائل عام ہیں۔
خاتون نے مقامی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اکثر اوقات واپسی کی لاگت اس سے بھی زیادہ ہوتی ہے جتنے میں وہ چیز خریدی گئی تھی! اور بدقسمتی سے لوگوں کو اُن کے پیسے بھی واپس نہیں ملتے۔
ایما زون کی جانب سے بار بار مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانیوں کے باوجود، پارسلز کا تانتا بندھنے کا نام نہیں لے رہا۔
ایما زون نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم نے متاثرہ خاتون سے معذرت کر لی ہے اور ان کے ساتھ مل کر پیکجز واپس لینے اور مسئلے کے مستقل حل کے اقدامات کر رہے ہیں۔
ایما زون کے نمائندے حال ہی میں متاثرہ خاتون کے گھر پہنچے اور درجنوں پارسلز واپس لے گئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ووڈ سائیڈ، کیلیفورنیا کے رہائشی جان ڈی فیور کو بھی گزشتہ سال بالکل ایسا ہی تجربہ ہوا، ان کے گھر بھی ناپسندیدہ ایما زون پارسلز کے انبار لگ گئے تھے۔