کوئٹہ میں ایک اکیڈمی نے اب کرپٹو کرنسی، آن لائن ٹریڈنگ اور بائننس جیسے پلیٹ فارمز پر تربیت دینے کے ساتھ ساتھ ٹریڈنگ کے لیے بوٹس اور دیگر ٹولز کرائے پر فراہم کرنا شروع کردیے ہیں۔ اس اکیڈمی کا مقصد نوجوانوں کو ڈیجیٹل معاشی سرگرمیوں میں شامل کرنا اور انہیں کرپٹو ٹریڈنگ میں عملی تربیت دینا ہے۔ مقامی طلبہ اور سرمایہ کار اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
حکومت پاکستان نے مارچ 2025 میں پاکستان کرپٹو کونسل قائم کی، جس کی سربراہی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کررہے ہیں، اور سی ای او کا عہدہ بلال بن ثاقب نے سنبھالا ہے۔ اس کونسل نے جون 2025 میں تکنیکی کمیٹی تشکیل دی جو ورچوئل اثاثوں کے لیے جامع قانونی فریم ورک تیار کررہی ہے، جس میں اینٹی منی لانڈرنگ اور محفوظ سرمایہ کاری کے ضوابط شامل ہوں گے۔
مزید برآں بجلی کی موجودہ وافر فراہمی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حکومت نے 2000 میگا واٹ بجلی کرپٹو مائننگ اور اے آئی ڈیٹا سینٹرز کے لیے مخصوص کی ہے۔
اس نئی پالیسی کا مقصد پاکستان میں کرپٹو مارکیٹ کو قانونی اور محفوظ بنانا ہے تاکہ عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکے۔
کرپٹو مائننگ پلان ملک کی توانائی کی زائد صلاحیت کو صنعتی استعمال میں بدلنے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
بلوچستان میں موجود اپنی مثال آپ کرپٹو اکیڈمی اس نئے رجحان میں نوجوانوں کے لیے ایک عملی بیس ثابت ہو سکتی ہے، جبکہ جدید قوانین اور مائننگ کے اقدامات پاکستان کو کرپٹو فنانس میں ایک فعال کردار دینے کی سمت میں اہم پیش رفت ہے۔













