اسرائیلی حملے میں ایرانی صدر پزشکیان کے زخمی ہونے کا انکشاف، ایرانی میڈیا کی تصدیق

اتوار 13 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران کے صدر مسعود پزشکیان اسرائیلی فضائی حملے میں معمولی زخمی ہوئے۔ ایران کی پاسدارانِ انقلاب (IRGC) سے وابستہ خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق یہ حملہ 16 جون کو تہران کے مغربی علاقے میں واقع ایک عمارت پر کیا گیا جہاں سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس جاری تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل کشیدگی روس کو کیسے براہ راست معاشی فائدہ پہنچا سکتی ہے؟

فارس نیوز کے مطابق صدر پزشکیان، پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف، عدلیہ کے سربراہ محسنی ایجیئی اور دیگر اعلیٰ حکام اس اجلاس میں شریک تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمارت کے داخلی اور خارجی راستوں پر 6 میزائل یا بم داغے گئے، جن کا مقصد حکام کے نکلنے کا راستہ بند کرنا تھا۔

رپورٹ کے مطابق دھماکوں کے بعد متاثرہ منزل کی بجلی منقطع ہو گئی، تاہم عمارت میں موجود حکام ایک پہلے سے تیار کردہ ایمرجنسی راستے کے ذریعے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس دوران صدر پزشکیان سمیت کچھ حکام کو ہلکی چوٹیں آئیں، خاص طور پر ان کی ٹانگ میں معمولی زخم آیا۔

یہ بھی پڑھیں:ایران اسرائیل تنازع کے درمیان چین کی ’محتاط‘ سفارتکاری

فارس نیوز نے حملے کو بیروت میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے کے ایک پرانے اسرائیلی منصوبے سے مشابہ قرار دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملے میں استعمال کی جانے والی معلومات کی درستگی غیرمعمولی تھی، جس پر ایرانی حکام نے داخلی جاسوسی یا کسی مخبر کے امکان کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

اس حوالے سے ’ایران انٹرنیشنل‘ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 16 جون کو شہرکِ غرب کے قریب اسرائیلی حملہ کیا گیا تھا۔

چند روز قبل ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے سینئر کمانڈر محسن رضائی نے سرکاری ٹی وی پر تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اس مقام پر 6 مختلف جگہوں پر حملے کیے جہاں سلامتی کونسل کا اجلاس جاری تھا، تاہم کسی رکن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

صدر پزشکیان نے بھی امریکی میزبان ٹکر کارلسن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اس حملے کی تصدیق کی اور اسرائیل پر انہیں قتل کرنے کی کوشش کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ جی ہاں، انہوں نے واقعی کوشش کی، مگر وہ ناکام رہے۔

یہ واقعہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے پس منظر میں پیش آیا ہے، جہاں دونوں ممالک حالیہ ہفتوں میں متعدد مرتبہ ایک دوسرے پر حملوں کا الزام لگا چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp