وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو عوام نے مسترد کردیا ہے اور عوام کو گمراہ کرنے کی وجہ سے یہ اپنے حلقے سے بھی نہیں جیت سکے۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں حکومت تبدیل ہونی چاہیے لیکن تبدیلی پی ٹی آئی کے اندر سے آنی چاہیے۔ اس کے علاوہ مولانا فضل الرحمان سے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی اور پرویز خٹک کی ملاقات بھی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات : پیپلز پارٹی اور جے یو آئی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر مشاورت
دونوں رہنماؤں کے بیانات اور حالیہ ملاقاتوں کے بعد واضح ہو گیا کہ کے پی کے انتخابات میں اب پی ٹی آئی کو جمعیت علمائے اسلام کی حمایت حاصل نہیں ہو گی۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اب پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں کو کتنی نشستیں ملنے کا امکان ہے؟
خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں، 2 خواتین اور 2 علما یا ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر 21 جولائی کو انتخابات ہونا ہیں۔ ذرائع کے مطابق اگر پی ٹی آئی کے کچھ ارکان حلف کی خلاف ورزی کریں کسی دوسرے امیدوار کو ووٹ دیں اور جمیعت علمائے اسلام حکمراں اتحاد کا ساتھ دے تو اس صورتحال میں حکمراں اتحاد کو 5 نشستیں 3 جنرل، ایک خاتون اور ایک ٹیکنوکریٹ کی نشست ملنے کا امکان ہے، ان میں سے 2 سے 3 نشستیں جے یو آئی کو ڈی جائیں گی، دوسری جانب پی ٹی آئی 5 جنرل، ایک خاتون اور ایک ٹیکنوکریٹ کی نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہو ہی جائے گی۔
مزید پڑھیے: کے پی سینیٹ انتخابات: ن لیگ، پی پی اور جے یو آئی کے انتخابی اتحاد کا امکان، ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
21 جولائی کو متوقع انتخابات میں حکمراں اتحاد اگر 5 نشستیں حاصل کر لیتا ہے اور سینیٹ میں جمیعت علمائے اسلام ف کی بھی حمایت حاصل کرلیتا ہے تو حکمراں اتحاد کو سینیٹ میں بھی 2 تہائی اکثریت یعنی کہ 64 ارکان کی حمایت حاصل ہو جائے گی۔ اس طرح حکمراں اتحاد کے لیے قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی آئینی ترمیم کی راہ ہموار ہو جائے گی۔
سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل پی ٹی آئی سینیٹ کی 11 نشستوں میں سے 10 نشستیں حاصل کر سکتی تھی لیکن مخصوص نشستیں دیگر جماعتوں کو تقسیم ہونے کے بعد اب خیبرپختونخوا اسمبلی میں پارٹی پوزیشن تبدیل ہو چکی ہے اور اب ایک کی جگہ 4 سے 5 نشتیں اپوزیشن حاصل کر سکتی ہے۔
اس وقت خیبرپختونخوا اسمبلی میں جمعیت علمائے اسلام کی 19، مسلم لیگ ن کی 16، پیپلز پارٹی کی 11، اے این پی کی 3 اور پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کی 3 نشستیں ہیں۔
مزید پڑھیں: مراد سعید کی سیاست میں واپسی، سینیٹ انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کا ٹکٹ حاصل
ذرائع کے مطابق یہی جماعتیں اب مل کر سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کے خلاف مل کر حصہ لیں گی۔