پاکستان ہاکی ٹیم بھارت کی مہمان بنے گی یا نہیں؟ پی ایچ ایف عدم شرکت کے ’مبینہ‘ حکومتی فیصلے سے لاعلم

پیر 14 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آئندہ ماہ 27 اگست سے بھارتی شہر راج گر میں شیڈول ہاکی کے ایشین سطح کے ایونٹ ایشیا کپ میں پاکستان کی عدم شرکت کے حوالے سے پاکستان ہاکی فیڈ ریشن لا علم ہے۔ پی ایچ ایف کے ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے ہاکی فیڈریشن سے پاکستان ٹیم کے انڈیا جانے یا نہ جانے کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ فیڈ ریشن کے صدر طارق بگٹی نے ایسی میڈیا خبروں سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے جن میں پاکستان ہاکی ٹیم کو ایشیا کپ کے لیے بھارت نہ بھجوائے جانے کے حکومتی فیصلے کا ذکر کیا گیا ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی، اس کے بعد کی صورتحال اور بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان ہاکی ٹیم کو ایشیا کپ میں شرکت کا این او سی دیے جانے کے فیصلے پر سیاسی جماعتوں، ہندو مذہبی تنظیموں اور میڈیا کے ردعمل کے بعد پاکستان ٹیم کے دورہ پر سیاہ بادل چھائے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایشین چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم ’ادھار‘ لیکر چین روانہ، ’اب یہ کس کا وژن ہے؟‘

اس حوالے سے پاکستانی میڈیا میں ایسی خبریں بھی چلی ہیں جن کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کی ہاکی ٹیم ایشیا کپ ٹورنامنٹ کھیلنے بھارت نہیں جائے گی۔ خبروں کے مطابق حکومت کا مؤقف ہے کہ بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف زہر اگل رہا ہے، بھارتی انتہا پسند تنظیمیں پاکستان ہاکی ٹیم کو کھلم کھلا دھمکیاں دے رہی ہیں، ہاکی ٹیم کو بھارت میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر کھلاڑیوں کو نہیں بھیجا جا سکتا۔

ایشیا کپ کے انعقاد میں ایک ماہ کا وقت رہ گیا ہے مگر ابھی تک حکومت اور پی ایچ ایف کے درمیان اس حوالے سے کوئی رابطہ کاری نہیں ہوئی۔ پی ایچ ایف جو عموماً کسی بھی ایونٹ میں شرکت کے لیے انتظامات ایک ماہ قبل شروع کردیتا ہے مگر ابھی تک اس حوالے سے بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔

دوسری جانب وزات بین الصوبائی رابطہ کے ذرائع کے مطابق ابھی تک پاکستان ٹیم کی شرکت کے حوالے سے نہ کوئی باقاعدہ اجلاس ہوا ہے نہ ہی حکومتی سطح پر یہ معاملہ زیر بحث آیا ہے۔

پاکستان ہاکی ٹیم کی ایشیا کپ میں شرکت کے حوالے سے فیڈریشن کے صدر طارق بگٹی نے ’وی نیوز‘ کو بتایا کہ فیڈریشن کی خواہش ہے کہ پاکستان ٹیم ہر بڑے ایونٹ کا حصہ بنے مگر بھارت کے حوالے سے جو حالات چل رہے ہیں ان میں ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ پی ایچ ایف اس حوالے سے حکومت کی ہدایات پر مکمل عمل درآمد کرے گی۔ اس سوال پر کہ اگر پاکستان ٹیم کو بھارت کے سفر کی اجازت مل جائے تو کیا فیڈریشن کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کے لیے اضافی اقدامات کا مطالبہ کرے گی؟ طارق بگٹی نے بتایا کہ پی ایچ ایف اور ہاکی بھارت کا نہ تو اس حوالے سے کوئی رابطہ ہے اور نہ ہی فیڈریشن کوئی رابطہ کرے گی، یہ ایونٹ ایشین ہاکی فیڈریشن کروا رہی ہے اور سیکیورٹی سمیت تمام تر انتظامات کی ذمہ داری بھی ان پر ہی عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی تک پاکستان کی ٹیم ایونٹ میں شرکت کے لیے تیارہے اور ہماری تیاری بھی مکمل ہے، حتمی فیصلہ حکومت کی مشاورت سے کیا جائے گا۔

طارق بگٹی نے پاکستان سینیئر ہاکی ٹیم کی طرح جونیئر ہاکی ٹیم کے دورہ بھارت کی منسوخی یا این او سی نہ ملنے کے فیصلے سے بھی لاعلمی کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ہاکی فیڈریشن میں 2 متوازی تنظیمیں قائم، حکومت خاموش کیوں؟

ایشیا کپ کی طرح جونیئر ورلڈ کپ کی میزبانی بھی بھارت کے پاس ہے۔ پاکستان میں سابق اولمپئنز کی طرف سے ایسے مطالبات بھی سامنے آئے ہیں کہ بھارتی حالات کی وجہ سے ایشیا کپ اور جونیئر ورلڈ کپ کو بھارت سے منتقل کروایا جائے مگر ہاکی کی عالمی باڈی ایف آئی ایچ کی صدارت پاکستان کے پاس ہونے کے باوجود سے یہ انتہائی مشکل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp