جمیعت علما اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مُرتضٰی نے تاجی کھوکھر کے بیٹے فرخ کھوکھر کو سینیٹ کا ٹکٹ دیے جانے سے متعلق خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ وہ پارٹی میں شامل ضرور ہوئے ہیں لیکن سینیٹ الیکشن چونکہ خیبرپختونخوا سے ہو رہے ہیں اور فرخ کھوکھر کا تعلق وہاں سے نہیں، اس لیے وہ ان انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسلام اباد پولیس نے فرخ کھوکھر کو گرفتار کیا تھا؟
انہوں نے کہاکہ فرخ کھوکھر پارٹی میں شامل ضرور ہوئے ہیں لیکن سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لے رہے۔
انہوں نے کہاکہ مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے بعد اصل صورتحال واضح ہوگی کہ کس جماعت کو کتنی نشستیں مل سکتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ان انتخابات میں جمیعت علما اسلام (ف) تین نشستوں پر مقابلے میں حصہ لے رہی ہے، ایک جنرل نشست پر عطاالحق درویش، ٹیکنوکریٹ پر دلاور خان اور ایک خاتون نشست پر ہماری امیدوار ہیں۔
جمیعت علما اسلام کی جانب سے ماضی میں امیر افراد جیسا کہ اعظم سواتی اور طلحہ محمود کو سینیٹ ٹکٹس دیے جانے سے متعلق ایک سوال پر کامران مُرتضٰی نے کہاکہ پیسے والے لوگ پارٹی کا ساتھ نہیں دیتے۔ اعظم سواتی اور طلحہ محمود نے زیادہ پارٹی کا ساتھ نہیں دیا۔ اس بار ہمارے امیدوار عطاالحق درویش مڈل کلاس سے ہیں جبکہ دلاور خان مالی طور پر اچھے ہیں لیکن وہ پہلے سے سینیٹر تھے اور بعد میں ہمارے پاس آئے۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ سینیٹر دلاور خان 2018 میں سینیٹر منتخب ہوئے اور ابتدا میں ان کی وابستگی مسلم لیگ ن کے ساتھ تھی۔ لیکن سپریم کورٹ نے اُنہیں آزاد اُمیداوار قرار دے دیا تھا۔ وہ خیبرپختونخوا سے ٹیکنوکریٹ نشست پر منتخب ہوئے تھے لیکن اُنہیں مسلم لیگ ن کی حمایت حاصل رہی۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات : پیپلز پارٹی اور جے یو آئی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر مشاورت
بطور سینیٹر اپنی مدت مکمل کرنے کے بعد سینیٹر دلاور خان اس بار جمیعت علما اسلام (ف) کی جانب سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔