پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پارٹی میں 90 دن کے حوالے سے ابھی تک کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور علی امین گنڈاپور کی رائے ذاتی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ پی ٹی آئی کی قیادت کے لیے عمران خان کی رائے ہی فیصلہ کن ہوتی ہے، نہ کہ کسی فرد کی ذاتی رائے۔
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پارٹی کے اندر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ علی امین گنڈاپور کی بات ان کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے، لیکن پارٹی کی حکمت عملی عمران خان کی قیادت کے تحت طے ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں 90 روز میں عمران خان کو رہا کرو ورنہ پھر تم نہیں یا ہم نہیں، علی امین گنڈاپور کا حکومت کو الٹی میٹم
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے 12 جولائی کو لاہور میں ایک پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کو 90 روز کا الٹی میٹم ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے ورنہ اس کے بعد پھر وہ نہیں یا ہم نہیں۔ اب ہم منزل حاصل کریں گے یا سیاست چھوڑ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم لاہور سے احتجاجی تحریک کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔ ہماری تحریک پورا ملک فتح کرے گی، 5 اگست تک تحریک کو عروج پر لے کر جائیں گے، لاہور سے تحریک شروع کرنے کا یہ مقصد ہے کہ یہاں سے جو تحریک چلتی ہے وہ کامیاب ہوتی ہے۔ اب ہم منزل حاصل کریں گے یا سیاست چھوڑ دیں گے۔ ہم نے جبر بہت برداشت کرلیا لیکن ہمارے مخالفین برداشت نہیں کرسکیں گے، ہماری برداشت کا امتحان نہ لیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ لاہور پہنچ گیا
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ 5 اگست کو ہماری تحریک عروج پر ہونی چاہیے۔
سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ جے یو آئی ف کے ساتھ نہ تو کوئی بات چیت ہو رہی ہے اور نہ ہی ایسی کوئی توقع تھی۔ تاہم، پی ٹی آئی کے لیے اتحادیوں کے ساتھ آگے بڑھنا ضروری ہے، اور اس کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں نے پی ٹی آئی سے رابطہ کیا ہے، جن میں جی ڈی اے بھی شامل ہے۔
سلمان اکرم راجہ کے مطابق، اگر پی ٹی آئی کو آگے بڑھنا ہے تو اتحاد بنانا ناگزیر ہوگا۔