ریڑھی بانوں کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر کا بے جا استعمال، شہری نے کارروائی کا مطالبہ کردیا

منگل 15 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

راولپنڈی کے علاقے غازی آباد کے رہائشی اور ہائیکورٹ کے وکیل محمد انوار ڈار نے تھانہ آر اے بازار میں پھیری والوں اور ریڑھی بانوں کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر کے بے جا اور غیر قانونی استعمال کے خلاف تحریری درخواست جمع کرا دی۔

یہ بھی پڑھیں: کاشانہ ویلفیئر ہوم کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف ریڑھی لگانے پر مجبور

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ صحت کے مسائل کا شکار ہیں اور ان سمیت علاقے کے دیگر بیمار، بزرگ شہری اور طلبہ شدید پریشانی کا سامنا کر رہے ہیں۔

ان کے مطابق مختلف اشیائے خورونوش فروخت کرنے والے، چھلی ریت والے، قلفی فروش، آئس کریم فروش، سبزی و پھل فروش اور دیگر ریڑھی بان روزانہ میگا فون اور لاؤڈ اسپیکر کا غیر قانونی استعمال کرتے ہیں۔

محمد انوار ڈار نے بتایا کہ اس سے قبل بھی متعدد بار متعلقہ حکام کو درخواستیں دی جا چکی ہیں، تاہم کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل قابل دست اندازی پولیس جرم ہے، لیکن اس کے باوجود قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں نہیں آ رہے۔

یہ بھی پڑھیں: سارا دن ٹھیلا چلا کر شام کو 500 کا منہ دیکھتا ہوں، 12 ہزار کا بل کیسے دوں؟ پاکستانی ریڑھی بان کا شکوہ

انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیاکہ ان پھیری والوں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ شہریوں کو اس اذیت ناک صورتحال سے نجات مل سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ