40 ہزار پاکستانی زائرین لاپتا: عراق، ایران اور شام میں کہاں گئے؟ وزیر مذہبی امور کا انکشاف

بدھ 16 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے انکشاف کیا ہے کہ 40 ہزار پاکستانی زائرین عراق، ایران اور شام میں داخل ہونے کے بعد لاپتا ہو چکے ہیں اور حکومت پاکستان کے پاس ان کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایران، عراق اور شام کی حکومتوں نے بھی اس معاملے پر پاکستان سے باضابطہ تشویش کا اظہار کیا تھا۔ وفاقی وزیر کے مطابق ان ممالک کے مقدس مقامات پر زیارت کے لیے جانے والے زائرین کی غیر منظم نقل و حرکت کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت پاکستان نے اب ایک کمپیوٹرائزڈ اور مربوط نظام متعارف کرا دیا ہے۔

صرف رجسٹرڈ زائرین گروپ آپریٹرز کے ذریعے سفر ممکن ہوگا

سردار محمد یوسف نے بتایا کہ نئے نظام کے تحت زائرین اب صرف زیارت گروپ آرگنائزرز (ZGOs) کے ذریعے سفر کرسکیں گے، جنہیں وزارت مذہبی امور کے ساتھ باقاعدہ رجسٹریشن کرانا ہوگی۔ اب تک 1400 سے زائد کمپنیوں نے بطور زیارت گروپ آپریٹر رجسٹریشن کے لیے درخواستیں جمع کروا دی ہیں۔

وزیر کے مطابق وفاقی کابینہ نے ZGO کا نیا نظام باقاعدہ منظوری کے بعد نافذ کیا ہے اور وزارت نے اس کے لیے باقاعدہ اشتہار بھی جاری کردیا ہے۔ 585 کمپنیوں کو سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وزارت کی ویب سائٹ کے ذریعے 31 جولائی تک آن لائن رجسٹریشن مکمل کریں اور تمام مطلوبہ دستاویزات جمع کروائیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان، ایران اور عراق کا زائرین کی سہولت کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق

پرانے قافلہ سالار سسٹم کا خاتمہ

وفاقی وزیر نے بتایا کہ ایران اور عراق کے مقدس مقامات کی زیارات کے لیے پرانا قافلہ سالار سسٹم جلد ختم کیا جا رہا ہے۔ اس کی جگہ ایک منظم اور مرکزی ڈیجیٹل نظام لاگو کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد نہ صرف زائرین کی سہولت اور تحفظ کو یقینی بنانا ہے بلکہ ان کے مکمل ریکارڈ کو بھی محفوظ بنانا ہے۔

نئی کمپنیاں 10 اگست تک درخواست دے سکتی ہیں

وزارت نے ایک اور اشتہار کے ذریعے نئے آپریٹرز سے بھی درخواستیں طلب کی ہیں، جو 10 اگست 2025 تک جمع کروائی جا سکتی ہیں۔ وزیر نے واضح کیا کہ یہ نظام صرف حج و عمرہ تک محدود نہیں بلکہ ایران، عراق اور شام جانے والے زائرین پر بھی لاگو ہوگا۔

سابق حکومت نے نظام کی منظوری کے باوجود پیشرفت نہ کی

سردار محمد یوسف کے مطابق زائرین کے لیے اس نئے انتظامی نظام کی منظوری سال 2021 میں دی گئی تھی، مگر سابق حکومت کے دوران اس پر کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہیں ہو سکی۔ اب موجودہ حکومت نے اس نظام پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا ہے تاکہ زائرین کو درپیش مسائل کا حل نکالا جا سکے اور ان کے سفر کو محفوظ بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp