2025 کے ابتدائی 5 ماہ، آن لائن فراڈ کے ذریعے بھارتی کتنے ملین ڈالرز سے ہاتھ دھو بیٹھے؟

بدھ 16 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

2025 کے ابتدائی 5 مہینوں میں بھارتی شہریوں کو آن لائن فراڈ کے ذریعے تقریباً 820 ملین ڈالر (تقریباً 68 سو کروڑ بھارتی روپے) کا نقصان ہوا ہے۔ یہ انکشاف بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے حوالے سے کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، آن لائن دھوکہ دہی کے ان واقعات کا بڑا حصہ جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک — کمبوڈیا، میانمار، ویتنام، لاؤس اور تھائی لینڈ — سے آپریٹ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے بڑھتے ہوئے سائبر فراڈز میں اے آئی کا استعمال، جعل سازی سے کیسے بچا جائے؟

وزارت داخلہ کے تحت قائم انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (I4C) کی جانب سے جمع کیے گئے ڈیٹا کے مطابق یہ فراڈ اعلیٰ سیکیورٹی والے مراکز سے کیے جا رہے ہیں، جن کے پیچھے چینی نیٹ ورکس کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔

بھارتی شہری بطور ’سائبر غلام‘ استعمال

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ان سائبر فراڈ مراکز میں متعدد افراد کو اسمگل کر کے زبردستی کام پر لگایا جاتا ہے، جن میں بھارتی شہری بھی شامل ہیں۔ ان افراد کو جعلی آئی ٹی ملازمتوں کی پیشکش کے ذریعے تھائی لینڈ یا میانمار لایا جاتا ہے، اور پھر وہاں سے انہیں غیرقانونی سرحدی علاقوں میں قائم مراکز میں منتقل کر دیا جاتا ہے، جہاں وہ مجبوراً آن لائن فراڈ کرتے ہیں۔

کمبوڈیا میں کارروائی کے لیے تعاون طلب

ایک بھارتی سرکاری عہدیدار کے مطابق، بھارتی وزارت خارجہ نے حال ہی میں کمبوڈیا کے حکام کے ساتھ نئی دہلی میں ایک خصوصی ملاقات کی جس میں ان مراکز کے خلاف مشترکہ کارروائی پر بات چیت ہوئی۔
کمبوڈیائی حکام نے مطالبہ کیا کہ بھارت ان مراکز کے جغرافیائی محلِ وقوع کے بارے میں درست معلومات فراہم کرے تاکہ وہ مقامی سطح پر کارروائی کر سکیں۔

سینکڑوں شہری بازیاب، متعدد مراکز کی نشاندہی

بھارتی حکومت مارچ 2025 میں میانمار- تھائی لینڈ سرحد سے قائم فراڈ مراکز سے 549 بھارتی شہریوں کو بازیاب کرا کے وطن واپس لائی تھی۔

یہ بھی پڑھیے حیدر آباد دکن: سائبر فراڈیوں نے ریٹائرڈ ملازم کی جمع پونجی ہتھیالی

حکومتی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور بازیاب شدہ افراد کے بیانات کی روشنی میں بھارت نے اب تک کمبوڈیا میں 45، لاؤس میں 5، اور میانمار میں ایک ایسے فراڈ مراکز کی شناخت کی ہے۔

’سائبر غلامی‘عالمی مسئلہ

یہ مسئلہ سب سے پہلے ستمبر 2024 میں اس وقت منظرِ عام پر آیا، جب میڈیا رپورٹس میں انکشاف ہوا کہ ہزاروں بھارتی شہری جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں، جہاں انہیں زبردستی آن لائن فراڈ میں استعمال کیا جا رہا ہے — جسے میڈیا نے ’سائبر غلامی‘ کا نام دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp