فیس بک کے ہڈ حرام صارفین کے لیے بُری خبر، میٹا نے مونیٹائزیشن پالیسی میں تبدیلی کردی

بدھ 16 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

میٹا (فیس بک کی مالک کمپنی) نے اعلان کیا ہے کہ اب ایسے صارفین جو دوسروں کی پوسٹس، ویڈیوز یا مواد کاپی پیسٹ کر کے فیس بک پر شائع کرتے ہیں، وہ

پیسہ نہیں کما سکیں گے، ان کی پوسٹس کی ریچ  محدود کر دی جائے گی، اور انہیں فیس بک کے monetization پروگرامز سے عارضی طور پر خارج کیا جا سکتا ہے

یہ کب سے لاگو ہوا؟

یہ تبدیلیاں اپریل 2025 میں اعلان کے بعد اب عملی طور پر نافذ کی جا رہی ہیں۔

کن سرگرمیوں کو نقصان ہوگا؟

دوسرے صارفین کی ویڈیوز یا تصاویر کو کاپی کر کے خود کے نام سے پوسٹ کرنا، ’وائرل‘ ہونے یا ویوز بڑھانے کے لیے مشہور شخصیات، فلمی سینز یا مزاحیہ کلپس کو بغیر اجازت اپلوڈ کرنا، اسپام اکاؤنٹس، یا جعلی کریئیٹرز بن کر دوسروں کا مواد استعمال کرنا۔

کیا ہوگا اگر ایسا کیا جائے؟

پیسوں کی کمائی بند (monetization access ختم)۔

پوسٹس کم لوگوں تک پہنچیں گی (reach کم ہو جائے گی)۔

یہ بھی پڑھیے فیس بک ریلز کا نیا شاندار فیچر کیا ہے؟

فیس بک اکاؤنٹ پر سزا یافتہ ’اسٹریس‘ مارک لگایا جا سکتا ہے۔

بار بار خلاف ورزی پر اکاؤنٹ بند بھی ہو سکتا ہے۔

میٹا کیا نئے اقدامات کر رہا ہے؟

ایک نیا سسٹم بنایا جا رہا ہے جو چوری شدہ ویڈیوز میں اصل کریئیٹر کے لنکس شامل کرے گا۔

آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے معلوم کیا جائے گا کہ پوسٹ اصلی ہے یا چوری شدہ۔

یہ بھی پڑھیے ایلون مسک کا پیسے کمانے کا نیا طریقہ؟

یوٹیوب کی طرح فیس بک بھی اب اورجینل کریئیٹرز کو تحفظ دے گا۔

میٹا مونیٹائزیشن پالیسی میں تبدیلیاں کیوں کر رہا ہے؟

اوریجنل کریئیٹرز نے شکایت کی تھی کہ ان کے بنائے گئے مواد کو دوسرے لوگ چوری کر کے زیادہ پیسے کما لیتے ہیں۔

فیس بک پر شفافیت اور مواد کا تحفظ بڑھانے کے لیے یہ تبدیلیاں ضروری سمجھی گئیں۔

اگر آپ کریئیٹر ہیں تو کیا کریں؟

صرف اپنا اوریجنل مواد پوسٹ کریں۔ اگر دوسرے کا مواد استعمال کر رہے ہیں، تو اجازت، کریڈٹ یا لائسنس ضرور لیں۔ اپنی پوسٹس پر واٹرمارک یا لوگو شامل کریں

فیس بک کے Monetization Guidelines کو باقاعدہ پڑھیں۔

یہ بھی پڑھیے فیس بک سے پیسے کمانے کے 5 طریقے

مونیٹائزیشن پالیسی میں اس بڑی تبدیلی سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب فیس بک پر صرف اوریجنل مواد سے ہی کمائی ممکن ہے۔ چوری شدہ ویڈیوز یا تحریریں اپلوڈ کرنے والے صارفین کو سخت سزا دی جائے گی۔
یہ قدم اصل تخلیق کاروں کے حقوق کے تحفظ اور پلیٹ فارم پر اعتماد کی بحالی کے لیے ایک مثبت قدم سمجھا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp