کیوبا کی وفاقی وزیر مارٹا ایلینا فیٹو کیبریرا نے ملک میں بھکاری نہ ہونے کے دعوے کے بعد عوامی دباؤ کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
وزیر نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ کوبا میں بھکاری نہیں ہیں اور جو لوگ ایسا کرتے ہیں وہ درحقیقت آسان پیسہ کمانے کے لیے ایسا کرتے ہیں۔
یہ بیان انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں دیا تھا جس پر عوام کی جانب سے شدید تنقید کی گئی۔ اس کے بعد ملک کے صدر میگوئل ڈیاز-کینیل نے بھی اس پر ردعمل دیا اور وزیر کو برطرفی کے لیے دباؤ بڑھایا۔
یہ بھی پڑھیے: کیوبا کے صدر پر امریکی پابندیاں، عوامی احتجاج کو طاقت سے دبانے کا الزام
صدر ڈیاز کینیل نے اسمبلی اجلاس میں وزیر کے رویے کی مذمت کی اور کہا کہ قیادت کو گھمنڈ یا لوگوں کی حقیقتوں سے کٹ کر نہیں چلنا چاہیے۔
کیوبا میں عام طور پر حکومت کی مخالفت پر پابندی ہوتی ہے اور عوامی احتجاج ممنوع ہے اس لیے وزیر کے اس بیان اور اس پر اٹھنے والی عوامی اور سرکاری تنقید غیر معمولی سمجھی جا رہی ہے۔
کیوبا میں غربت کی سطح اور خوراک کی قلت شدید اقتصادی بحران کے باعث بڑھ گئی ہے۔
اس بیان پر سیاسی کارکنوں اور دانشوروں نے وزیر کے خلاف خط جاری کیا اور ان کے بیانات کو کوبائی عوام کی توہین قرار دیا جس کے بعد مارٹا ایلینا فیٹو کیبریرا کا استعفیٰ کوبائی کمیونسٹ پارٹی اور حکومت نے منظور کر لیا ہے۔














