طبی دنیا میں انقلاب، جاپان نے مصنوعی ’جامنی خون‘ تیار کر لیا جو ہر فرد کو لگایا جا سکتا ہے

جمعرات 17 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جاپان نے میڈیکل سائنس میں ایک انقلابی پیش رفت کرتے ہوئے ایسا مصنوعی خون تیار کر لیا ہے جو نہ صرف ہر بلڈ گروپ کے افراد کو لگایا جا سکتا ہے بلکہ یہ وائرس فری ہے اور اسے کمرے کے درجہ حرارت پر 2 سال تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔

یہ نیا خون، جسے Haemoglobin Vesicles (HbVs) کا نام دیا گیا ہے، قدرتی خون کی طرح جسم کے مختلف حصوں میں آکسیجن کی ترسیل کرتا ہے، مگر ظاہری رنگت میں مختلف ہے، یہ جامنی رنگ کا ہوتا ہے۔

 کیا ہے HbVs؟

HbVs دراصل نینو سائز جھلیوں (lipid membranes) میں بند کیے گئے مصنوعی سرخ خلیے ہوتے ہیں جن کا سائز صرف 250 نینو میٹر ہے۔ انہیں ختم شدہ خون (expired donated blood) سے حاصل شدہ ہیماگلوبن سے بنایا جاتا ہے، جو نہ صرف فضلہ کم کرتا ہے بلکہ اسے کارآمد بھی بناتا ہے۔

 جامنی خون کی اہم خصوصیات

یونیورسل بلڈ گروپ: HbVs میں کوئی بلڈ گروپ مارکر نہیں ہوتے، اس لیے یہ کسی بھی بلڈ گروپ والے فرد کو لگایا جا سکتا ہے (A, B, AB, O)

وائرس فری: اس خون میں کسی قسم کے وائرس جیسے HIV یا ہیپاٹائٹس کا کوئی خطرہ نہیں

یہ بھی پڑھیے مصنوعی ذہانت اب خون ٹیسٹ کے ذریعے اوورین کینسر کی بروقت تشخیص کرے گی، تحقیق

زیادہ شیلف لائف: قدرتی خون صرف 42 دن چلتا ہے، جب کہ HbVs کو 2 سال تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے

کم لاگت اور بڑے پیمانے پر تیاری کی صلاحیت

دور دراز علاقوں میں آسانی سے پہنچایا جا سکتا ہے — جنگی علاقوں، آفات زدہ مقامات، موبائل ہسپتالوں میں انتہائی مفید

 طبی آزمائش اور مستقبل کی تیاری

ابتدائی تجربات میں چوہوں کے خون کا 90% بدل کر بھی عام جسمانی افعال برقرار رکھے گئے۔

انسانوں پر تجربات 2020 میں شروع ہوئے جن میں 10ml سے 400ml تک خوراک دی گئی، اور کوئی سنگین سائیڈ ایفیکٹس سامنے نہیں آئے۔

2025 تک تجربات میں وسعت، اور 2030 تک عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر تیاری کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیے برطانوی سائنسدانوں کا بڑا اقدام: بار بار اسقاطِ حمل کی وجوہات جانچنے والا نیا ٹیسٹ تیار

 دنیا بھر کے لیے امید کی نئی کرن

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے مطابق سالانہ 112 ملین خون کے یونٹس عطیہ ہوتے ہیں، لیکن دنیا بھر میں مانگ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ایسے میں جاپان کی یہ ایجاد:

خون کی قلت پر قابو پانے، سرجری، حادثات اور زچگی کے دوران فوری خون کی دستیابی، ترقی پذیر ممالک میں خون کے محفوظ انتظام کو یقینی بنانے اور روایتی بلڈ بینک پر انحصار کم کرنے میں نئے دور کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔

ایجادات کے پیچھے ذہن

یہ انقلابی مصنوعی خون پروفیسر ہیرو می ساکائی اور ان کی ٹیم نے نارا میڈیکل یونیورسٹی، جاپان میں تیار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ آنے والے سالوں میں HbVs نہ صرف خون کی قلت کے مسئلے کو حل کرے گا بلکہ طبی دنیا میں بچاؤ، علاج اور ایمرجنسی کی رفتار کو بھی بہتر بنائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp