بحریہ ٹاؤن ڈوب گیا، ’جب ندی نالوں پر گھر بنیں گے تو ایسا ہی ہوگا‘

جمعرات 17 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد، راولپنڈی میں گزشتہ روز سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں بحریہ ٹاؤن فیز 8 بھی ڈوب گیا جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں اور صارفین اس پر خوب تنقید بھی کرتے نظر آ رہے ہیں۔

احمد وڑائچ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ قدرت سے پنگا لیں گے تو یہی ہو گا۔ پانی کی قدرتی گذرگاہوں سے چھیڑ چھاڑ تباہی لائے گی۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ یہ بحریہ فیز 8 ہے، یہ والا علاقہ شاملات کا تھا سب جنگل کاٹ کر بنایا ہوا ہے اور اس کا ایک حصہ قدرے اونچائی پر بھی ہے۔

عابد نامی صارف نے لکھا کہ مہنگی ترین سوسائٹی ایک بارش بھی برداشت نہیں کر سکی، پل ٹوٹ گیا اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نکاسی کے راستے میں بلڈنگز بنا کر رکاوٹیں کھڑی کر دی جائیں تو پھر یہی کچھ ہوتا ہے۔

شیراز حسن لکھتے ہیں کہ دی نالوں اور دریاؤں کے راستے میں اگر تعمیرات کریں گے تو تباہی تو لازمی ہے۔ یہ کلائمیٹ چینج نہیں، انسانوں کی پیدا کردہ تباہی ہے

ڈاکٹر شمع جونیجو نے کہا کہ جب پاگلوں کی طرح بلڈنگز پہ بلڈنگز اور بغیر سیوریج پلاننگ کے بنگلوں کی قطاریں بنیں گی تو یہ تو ہوگا۔ یہ راولپنڈی کا سب سے مہنگا بحریہ ٹاؤن ہے اور 2 دن کی بارش کے بعد اس علاقے کی حالت دیکھیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس سے ملک بھر میں سیلابی صورتحال پیدا ہو چکی ہے، شدید بارش نے کئی شہروں کا نظام درہم برہم کر دیا ہے۔ کئی نشیبی علاقے زیرِ آب آ چکے ہیں۔ نالوں کے بھرنے کے سبب متعدد راستوں پر ٹریفک کو مشکلات کا سامنا ہے، کئی گاڑیاں پانی میں بہہ گئی ہیں اور اب تک ہزاروں ہلاکتیں ہو چکی ہیں ۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پی ڈی ایم اےکا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں مون سون بارشوں کے نتیجے میں 63 افراد ہلاک جبکہ 290 زخمی ہو چکے ہیں۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق، رواں سال مون سون بارشوں کے باعث صوبے میں 103 شہری ہلاک اور 393 زخمی ہوئے ہیں جبکہ 128 مکانات بھی متاثر ہوئے ہیں۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں لاہور میں 15، فیصل آباد میں 9، اوکاڑہ میں 9، ساہیوال میں 5 جبکہ پاکپتن میں 3 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp