خیبر پختونخوا: باجوڑ میں حالات کشیدہ، پی ٹی آئی رکن صوبائی اسمبلی کے گھر پر حملہ

جمعرات 17 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر حمید الرحمان کے گھر پر بم حملہ ہوا ہے۔

پولیس کے مطابق دھماکہ رکن اسمبلی کے گھر کے مرکزی دروازے کے ساتھ ہوا، جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم گیٹ کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق دھماکہ گیٹ کے ساتھ نصب بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا۔ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ واقعے کے وقت رکن اسمبلی گھر پر موجود نہیں تھے۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی کے گھر پر حملہ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما مولانا خان زیب کے قتل کے بعد پیش آیا۔ اس سے قبل وزیرِاعظم کے مشیر مبارک زیب کے گھر پر بھی اسی نوعیت کے حملے ہو چکے ہیں، تاہم ان حملوں سے متعلق تحقیقات میں کوئی نمایاں پیشرفت نہیں ہو سکی ہے۔

خان زیب کا قتل

گزشتہ جمعرات کو باجوڑ کے ہیڈکوارٹر خار کے علاقے شیدئی موڑ پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنما مولانا خان زیب کو قتل کر دیا۔ حملے میں پولیس کا ایک اہلکار بھی شہید جبکہ 3 افراد زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان کابینہ کا پہلا اجلاس: اچھی طرز حکمرانی کی عملی مثال قائم کریں گے، میر سرفراز بگٹی

مولانا خان زیب علاقے میں امن کے سرگرم داعی اور سیاسی و سماجی طور پر متحرک شخصیت تھے۔ وہ باجوڑ میں 13 جولائی کو منعقد کیے جانے والے امن مارچ کے منتظمین میں شامل تھے۔ ان کا قتل نہ صرف اے این پی بلکہ پورے ضلع میں خوف و ہراس کا باعث بنا۔

باجوڑ میں حالات کشیدہ

ضلع باجوڑ میں سیاسی رہنماؤں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کے واقعات نے سیکیورٹی کی صورتحال پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔ عوامی حلقوں میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے، خاص طور پر امن مارچ جیسے پرامن اقدامات سے وابستہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ نے شہریوں کو خوف میں مبتلا کر دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp