صدر ٹرمپ کا 150 سے زائد ممالک کو نئے ٹیرف کا نوٹس بھیجنے کا اعلان

جمعہ 18 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ دنیا کے 150 سے زائد ممالک کو جلد ایک باضابطہ نوٹس بھیجنے والے ہیں، جس میں انہیں آگاہ کیا جائے گا کہ ان پر امریکی درآمدات پر 10 فیصد یا 15 فیصد نیا ٹیرف (محصولات) عائد کیا جا سکتا ہے۔

صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ 150 سے زیادہ ممالک کو ایک نوٹس بھیج رہے ہیں، جس میں انہیں ادائیگی کا بتائیں گے اور اس میں لکھا ہوگا کہ ٹیرف کی شرح کیا ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ شرح تمام ممالک پر یکساں لاگو ہوگی، کیونکہ ان میں سے زیادہ تر ممالک امریکا کے ساتھ زیادہ تجارت نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیے ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان

یہ فیصلہ ٹرمپ کی جانب سے جنوری میں دوبارہ صدارت سنبھالنے کے بعد تجارتی پالیسی میں سخت تبدیلیوں کا حصہ ہے۔
ان کی ’لبریشن ڈے پالیسی‘، جو 2 اپریل کو متعارف کرائی گئی، کے تحت تقریباً تمام درآمدات پر 10 فیصد عمومی ٹیرف عائد کیا گیا، جبکہ چین، میکسیکو، کینیڈا اور یورپی یونین کے لیے اس سے زیادہ شرح رکھی گئی۔ اسٹیل، ایلومینیم اور گاڑیوں پر اضافی محصولات نے اوسط ٹیرف کو تاریخی سطح تک پہنچا دیا ہے۔

’لبریشن ڈے پالیسی‘ کے اثرات

ڈونلڈ ٹرمپ کی ’لبریشن ڈے پالیسی‘ سے امریکی صنعت میں سست روی دیکھنے میں آئی ہے۔

ادارہ برائے سپلائی مینجمنٹ کے مطابق، مینوفیکچرنگ کمزور ہوئی ہے اور سپلائی چین میں رکاوٹیں پیدا ہوئی ہیں۔

کاروباری ادارے مہنگائی کا بوجھ صارفین پر منتقل کرنے کی بجائے خود برداشت کر رہے ہیں۔

دلچسپ بات ہے کہ جوں جوں وقت گزر رہا ہے، ٹرمپ کے ٹیرف اعلانات پر بازاروں نے اب کم توجہ دینی شروع کر دی ہے، کیونکہ پہلے کی دھمکیاں بعد میں نرم ہوگئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے ٹرمپ ٹیرف: عالمی مارکیٹ میں کس ملک کو کتنا نقصاں ہوا؟

وزارت خزانہ اور کامرس کے حکام نے بھی اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر اگر یہ پالیسیاں بانڈ مارکیٹ کو متاثر کرتی ہیں۔

عالمی ردِ عمل

ٹرمپ کی تازہ دھمکیوں پر تاحال کسی ملک نے باقاعدہ ردِعمل ظاہر نہیں کیا، لیکن اس بڑے پیمانے پر  بھیجے گئے نوٹسز کے بعد متعدد ممالک میں سفارتی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں تاکہ وہ ان مجوزہ ٹیرف سے بچ سکیں یا ان میں نرمی حاصل کر سکیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp