صوبہ خیبر پختونخوا میں پہلی بار انسانی اعضا عطیہ کرنے کے لیے رجسٹریشن شروع

جمعہ 18 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے میں پہلی بار اعضا عطیہ کرکے انسانی جانوں کو بچانے والے 14 سالہ جواد خان کا نام تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا اعلان کر دیا۔ ساتھ ہی صوبے میں سرکاری سطح پر اعضا عطیہ کرنے کے لیے رجسٹریشن کا عمل بھی شروع کر دیا گیا۔

 یاد رہے کہ مردان سے تعلق رکھنے والے 14 سالہ جواد خان صوبے میں پہلی بار اعضا عطیہ کیا تھا۔ چند ماہ پہلے جواد اسکول جاتے ہوئے ایک حادثے میں شدید زخمی ہوئے تھے جس سے پشاور میں حیات آباد میڈیکل کمپلکس منتقل کیا گیا تھا۔ کئی روز زیر علاج رہنے کے بعد حالت میں بہتری نہیں آئی۔ ڈاکٹرز نے جواد خان کی طبعی طور پر موت کی تصدیق کی جو صرف مشین کے سہارے زندہ تھا۔ اہل خانہ نے جواد خان کے اعضا عطیہ کرنے کا  کہا۔ یوں وہ صوبہ خیبر پختونخوا میں اعضا عطیہ کرنے والے پہلے شخص بن گئے۔

یہ بھی پڑھیے چین میں انسانی اعضا کے عطیے اور پیوند کاری سے متعلق قوانین کے نفاذ کی باضابطہ توثیق

مرحوم جواد خان کے اہل خانہ نے ان کے 2 گردے، 2 آنکھوں کے پردے اور جگر عطیہ کیے، جو کامیابی سے 5 مختلف مریضوں میں ٹرانسپلانٹ کیے گئے۔ ان مریضوں کی زندگی اعضاء ناکارہ ہونے کے باعث مایوسی کی حد تک پہنچ چکی تھی، مگر جواد کے اہل خانہ ان کے لیے ایک مسیحا بن کر سامنے آئے۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس میں جواد خان کے نام  تقریب

وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں جواد خان کے نام ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور جواد خان کے اہل خانہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے متعدد تاریخی اعلانات بھی کیے، جن میں  جواد خان کے تمام اہل خانہ کو عمرہ کروانے کا اعلان کیا۔

جواد خان کا نام نصاب میں شامل، گاؤں کے لیے سڑک کا اعلان

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے جواد خان کے اہل خانہ کی جانب سے اعضا عطیہ کرنے کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اس سے کئی لوگوں کو نئی زندگی ملی۔ انہوں نے کہا جواد خان کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور اس کے لیے ان کا نام تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔ جبکہ جواد  خان کے پیدائشی گاؤں کے لیے فوری طور پر سڑک کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔

وزیراعلیٰ نے ایک سرکاری اسپتال کو جواد خان کے نام سے منسوب کرنے کا اعلان بھی کیا جبکہ خیبر پختونخوا میں ’ٹرانسپلانٹ ٹاور‘ کے قیام کا اعلان کیا۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ جواد کی زندگی اگرچہ مختصر تھی، مگر اس نے جو عظیم ورثہ چھوڑا ہے، وہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔

یہ بھی پڑھیے سائنس دانوں کو انسانی اعضا کی دوبارہ تخلیق کا راستہ دکھانے والا مسکراتا جل تھلیہ مل گیا

تقریب سے جواد کے والد نورداد خان نے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا حادثے کے نتیجے میں زخمی ہو کر اسپتال میں انتقال کر گیا۔ اسپتال میں دوسرے مریضوں کی تکلیف دیکھ کر بیٹے کے اعضاء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اور انہیں خوشی ہے کہ جواد کی وجہ سے 5 زندگیاں بچائی گئیں۔

تقریب میں آرگن ڈونیشن رجسٹریشن کے عمل کا آغاز بھی کیا گیا، جہاں راشد درانی نامی شہری نے رجسٹریشن کروا کر صوبے کے دوسرے بعد از مرگ اعضاء عطیہ کرنے والے فرد ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp