نائب وزیرِاعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار 21 سے 24 جولائی تک امریکہ کا سرکاری دورہ کریں گے، جہاں وہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی جانب سے بطور صدر سلامتی کونسل اہم اجلاسوں کی صدارت کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، وزیر خارجہ 22 جولائی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی مباحثے سے بطور صدر خطاب کریں گے، جس کا موضوع ہو گا: ’کثیرفریقی طریقہ کار اور تنازعات کے پرامن تصفیے کے ذریعے عالمی امن و سلامتی کا فروغ‘۔ اس مباحثے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس بھی شرکت کریں گے۔
اس کے علاوہ، 23 جولائی کو اسحاق ڈار سلامتی کونسل کے سہ ماہی کھلے مباحثے کی میزبانی کریں گے، جس میں فلسطین کی صورتحال پر رکن ممالک اظہار خیال کریں گے۔ پاکستان اس اجلاس میں فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کی حمایت کو اجاگر کرے گا۔
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل کا دورہ امریکا، دفاعی بجٹ میں اضافہ اور سرینڈر مودی
24 جولائی کو ایک اور اہم بریفنگ منعقد ہو گی، جس میں اقوام متحدہ اور علاقائی تنظیموں خصوصاً اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کے مابین تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس دورے کے دوران وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس سے ملاقات کا بھی امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق، اسحاق ڈار ممکنہ طور پر واشنگٹن بھی جائیں گے، جہاں ان کی امریکی وزیر خارجہ سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔
پاکستان کی جانب سے سلامتی کونسل کی صدارت کا یہ مہینہ سفارتی اعتبار سے نہایت اہم تصور کیا جا رہا ہے، جس میں عالمی مسائل پر پاکستان کا فعال اور متوازن مؤقف اجاگر کیا جا رہا ہے۔