گزشتہ برس اگست کے مہینے میں وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی جانب سے بلوچستان کے دہشتگردوں کو ایک ایس ایچ او کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہے کہے جانے کے بعد ان پر خاصی تنقید ہوئی تھی لیکن اب انہوں نے اس حوالے سے کچھ مزید بات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چھپ کر حملہ کرنے والے دہشتگرد ایک ایس ایچ او کی مار ہیں، وزیر داخلہ محسن نقوی
محسن نقوی نے وضاحت کی ہے کہ ان کا حالیہ بیان جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’بلوچستان میں دہشتگرد ایک ایس ایچ او کی مار ہیں‘ میڈیا پر نامکمل اور سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا گیا۔
اسلام آباد میں وزیر مملکت طلال چوہدری کے ہمراہ میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران محسن نقوی نے کہا کہ میں نے ایس ایچ او کی بات بطور استعارہ کی تھی اور ’جملہ کہنے سے پہلے یہ بات واضح بھی کردی تھی‘۔
مزید پڑھیے: ’بلوچستان دہشتگردی کی زد میں اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی لندن میں موجیں، سوشل میڈیا پر تنقید
انہوں نے کہا کہ یہ کسی ایک فرد پر تنقید نہیں تھی بلکہ میرے کہنے کا مقصد یہ تھا کہ اگر درست حکمت عملی اپنائی جائے تو دہشتگردوں کے خلاف مؤثر کارروائی ممکن ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آدھا جملہ مشہور کرنا زیادتی ہےجس سے عوام میں غلط تاثر پیدا ہوتا ہے۔