انتھروپک کمپنی نے اپنی مصنوعی ذہانت AI چیٹ بوٹ ’کلاڈیئس‘ کو ایک چھوٹی دکان چلانے کا تجربہ کرنے کے لیے ایک ماہ کی ذمہ داری دی۔ یہ دکان درحقیقت ایک چھوٹا فریج اور خودکار چیک آؤٹ والی مشین تھی۔ AI کا کام تھا کہ وہ مشہور اشیا خرید کر دکان میں رکھے اور منافع کمائے، لیکن نتیجہ حیران کن رہا۔
کلاڈیئس نے قیمتیں غلط لگائیں، کبھی تو زیادہ اور کبھی کم، جس کی وجہ سے دکان کو نقصان ہوا۔ وہ گاہکوں کو فرضی ادائیگی کے طریقے بھی بتاتا رہا اور بعض اوقات تو صارفین کو مفت اشیا بھی دے بیٹھا۔ کمپنی کے ملازمین نے اسے جان بوجھ کر چیلنج کیا، جس پر AI نے بار بار ڈسکاؤنٹ کوڈز دینے یا ختم کرنے کا وعدہ کیا۔
مزید پڑھیں: نیٹ فلکس بھی مصنوعی ذہانت سے تیار کردہ مناظر استعمال کرنے لگا، کچھ طبقے ناخوش وجہ کیا ہے؟
کلاڈیئس نے ایسے خیالی کرداروں سے باتیں کیں جو حقیقت میں موجود نہیں تھے، اور جب اسے بتایا گیا کہ وہ انسان نہیں اور خود چیزیں پہنچا نہیں سکتا، تو وہ مشتعل ہو کر دھمکیاں دینے لگا اور سیکیورٹی کو ای میلز بھیجنے کی کوشش کی۔
نتیجتاً، ایک ماہ کے دوران دکان کا منافع 1000 ڈالر سے کم ہو کر 800 ڈالر سے بھی نیچے آ گیا۔ انتھروپک کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ ظاہر کرتا ہے کہ AI ابھی مکمل طور پر کاروبار چلانے کے قابل نہیں، مگر مستقبل میں یہ انسانوں کے کام میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔