ٹیکنالوجی کے اس دور میں جہاں بہت سی چیزیں موبائل تک محدود ہوگئی ہیں ان میں لائبریری بھی شامل ہے، اس دور میں کوئی بھی کتاب اب بنا کسی مشقت کے گھر بیٹھے آپ کو اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ وغیرہ میں مل سکتی ہے، لیکن روایتی لائبریری کی اہمیت اپنی جگہ برقرار ہے۔
لائبریری اور کتاب کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے کراچی کے نوجوانوں نے طالب علموں کے لیے ایک قدم اٹھایا ہے جس سے نا صرف پڑھائی کا ماحول فراہم کیا جا رہا ہے بلکہ ساتھ ہی مفت کتابیں بھی دی جاتی ہیں۔ آپ کوئی بھی کتاب پڑھ کر ’کتاب گھر‘ میں واپس رکھ سکتے ہیں۔
’کتاب گھر‘ کی خاص بات یہ ہے کہ اسے انٹرنیٹ سے لیس کیا گیا ہے اور ساتھ ہی کمپیوٹر اور پرنٹر کی سہولت بھی دی گئی ہے تاکہ طلبہ اپنے نوٹس بھی ساتھ حاصل کرسکیں۔
رہن کمار اس لائبریری کو بطور رضاکار دیکھ رہے ہیں جو خود بھی طالب علم ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ سلسلہ لاہور سے شروع ہوا، وہاں پہلا کتاب گھر بنا جس کے بعد کراچی میں بھی اس کی ضرورت محسوس کی۔
انہوں نے کہاکہ اب جتنا فنڈ جمع ہوتا ہے اس حساب سے ہم اپنے پاؤں پھیلا رہے ہیں۔ طالب علم یہاں آئیں اور اپنی علم کی پیاس بھجائیں۔ مزید جانیے وقاص خان کی اس رپورٹ میں۔