خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے لیے اپوزیشن جماعتوں نے اپنے امیدوار دستبردار نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی زیر صدارت گورنر ہاؤس پشاور میں اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ اجلاس میں سینیٹ انتخابات میں کسی بھی امیدوار کو دستبردار نہ کرنے فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کے پی سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی کا ناراض امیدواروں کے دستبردار نہ ہونے پر حکمت عملی تبدیل کرنے کا فیصلہ
اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما سینیٹر مولاناعطا الرحمٰن، اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد، پی پی پی کے پارلیمانی لیڈر احمد کنڈی اور امیدواران شریک ہوئے۔
اس اجلاس میں صوبائی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان 5 اور 6 کے فارمولا پر ہی عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور رہنماؤں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ وہ پیر کو ہونے والے انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کو دستبردار نہیں کریں گے۔
دوسری طرف پی ٹی آئی میں نظریاتی کارکنان کو سینیٹ الیکشن میں کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کی ہدایت پر پارٹی کارکنوں نے اس فیصلے کو مسترد کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں سے مذاکرات ناکام، سیاسی کمیٹی ڈٹ گئی
رات گئے کئی گھنٹوں کی مشاورت اور اجلاسوں کے بعد پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی نے بعض امیدواروں کو کاغذات واپس لینے کی ہدایت جاری کی اور اعلان کیاکہ حتمی امیدواروں میں مشال یوسفزئی اور مرزا آفریدی شامل ہوں گے۔ اس فیصلے پر کارکنوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
پی ٹی آئی کے تین دیرینہ رہنما اور سینیٹ امیدوار عرفان سلیم، خرم ذیشان اور عائشہ بانو نے سیاسی کمیٹی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا۔ تینوں رہنماؤں نے علیحدہ علیحدہ ویڈیو بیانات میں واضح کیاکہ وہ الیکشن سے دستبردار نہیں ہوں گے۔













