بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں جماعت اسلامی کی جانب سے ایک بڑا جلسہ منعقد کیا گیا، جس میں انتخابی نظام میں اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی بنگلہ دیش نے حکومتی ’غیر جانبداری‘ پر سوالات اٹھا دیے
بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق شدید گرمی کے باوجود جلسے میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ شرکا نے نشستوں کی تقسیم میں تبدیلی اور متناسب نمائندگی کے نظام کے نفاذ کا مطالبہ کیا۔
لازوال قربانیوں کے بعد اسلام پسندوں کا جم غفیر جماعت اسلامی-بنگلہ دیش pic.twitter.com/64KCtD4TOD
— Farhad Yousafzai 🇵🇸 (@TheYzi36) July 19, 2025
جلسے سے خطاب کے دوران امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر شفیق الرحمان اچانک چکرا کر اسٹیج پر گرگئے۔ اسٹیج پر موجود رہنماؤں اور کارکنان نے فوری طور پر دوڑ کر انہیں اٹھایا، تاہم کچھ دیر میں طبیعت بحال ہونے پر ڈاکٹر شفیق الرحمان نے اپنا خطاب مکمل کیا۔
اپنے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کی جدوجہد ملک سے فاشزم کے خاتمے کے لیے تھی، لیکن اب کی بار ایک نئی جدوجہد کا آغاز کیا جائے گا جو بدعنوانی اور بھتہ خوری کے خلاف ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ ہم نوجوانوں کی طاقت کو یکجا کرکے کرپشن کے خلاف جو کچھ بھی ضروری ہوگا وہ کریں گے اور اس جنگ میں فتح حاصل کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما اظہرالاسلام کی بریت پر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے دور حکومت میں جماعت اسلامی پر پابندی عائد کردی گئی تھی، تاہم گزشتہ ماہ بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی پر سے پابندی ختم کر دی، جس کے بعد جماعت اسلامی آئندہ ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے اہل ہوگئی ہے۔