وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ناراض پارٹی امیدواروں کے الیکشن لڑنے کے باوجود حکومت اپوزیشن کے ساتھ سینیٹ نشستوں پر طے شدہ معاہدے کی پاسداری کرے گی۔ ناراض امیدواروں کے خلاف پارٹی سطح پر کارروائی کی جائےگی۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاہدہ ہوا ہے کہ سینیٹ کی 6 نشستیں حکومت جبکہ 5 نشستیں اپوزیشن کو دی جائیں گی۔ تاہم اپوزیشن کے ساتھ اتحاد صرف سینیٹ انتخابات تک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ کا گورنر خیبرپختونخوا کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
انہوں نے واضح کیاکہ جو امیدوار پارٹی لائن سے ہٹ کر الیکشن لڑ رہے ہیں، وہ دراصل بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کے فیصلے کو تسلیم نہیں کر رہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان نے جن 6 امیدواروں کی فہرست کی منظوری دی، وہی پارٹی کے اصل امیدوار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر پارلیمانی پارٹی اور سیاسی کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ سینیٹ کے امیدواروں کو بلا مقابلہ منتخب کروایا جائے۔ تاریخ میں پہلے بار شفاف انتخابات ہونے جارہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہونی چاہیے۔
دوسری جانب سینیٹ انتخابات کے لیے کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کا وقت مکمل ہو چکا ہے۔ پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں نے مقررہ وقت، یعنی دوپہر 12 بجے تک کاغذات واپس نہیں لیے۔
ان ناراض امیدواروں میں شامل عرفان سلیم نے دوٹوک کہا ہے کہ وہ کسی صورت انتخاب سے دستبردار نہیں ہوں گے اور اصولوں کی جنگ لڑیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا:حلف میں رکاوٹ ہوئی تو متبادل راستے موجود ہیں، ڈاکٹر عباد
گزشتہ روز حکومت اور اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں یہ طے پایا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کے ناراض اراکین دستبردار نہ ہوئے تو حکومت اور اپوزیشن مل کر ان کے خلاف سینیٹ الیکشن میں امیدوار کھڑے کریں گے۔