پلاسٹک ویسٹ سے فن تک: اسکردو کی نورین جہاں کا تخلیقی ماحولیاتی مشن

پیر 21 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو سے تعلق رکھنے والی نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) کی گریجویٹ نورین جہاں نے فائن آرٹس میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد تدریس کے شعبے میں خدمات انجام دیں۔

آج کل وہ پلاسٹک ویسٹ کو تخلیقی انداز میں استعمال کرتے ہوئے نہ صرف فن پارے تیار کررہی ہیں بلکہ ماحولیاتی تحفظ کا پیغام بھی عام کررہی ہیں۔

نورین نے اسکردو کی گلیوں، بازاروں اور گھروں سے پھینکا گیا پلاسٹک جمع کرکے اسے خوبصورت سجاوٹی اشیا میں ڈھال دیا ہے۔ ان کے فن پارے نہ صرف گھروں کی زینت بن رہے ہیں بلکہ لوگوں کو اس بات کا شعور بھی دے رہے ہیں کہ پلاسٹک کو ضائع کرنے کے بجائے مؤثر انداز میں قابلِ استعمال بنایا جا سکتا ہے۔

نورین کا یہ تخلیقی سفر ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف ایک پُرامن، بامقصد اور بامعنی مزاحمت ہے۔ مزید جانیے ذاکر بلتستانی کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp