خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخاب، حکومت 6 اور اپوزیشن 5 پرکامیاب

پیر 21 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ کی 11 نشستوں کے ابتدائی غیرحتمی غیرسرکاری نتائج سامنے آگئے ہیں، جس کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان طے فارمولے کے مطابق ہی ووٹ ڈالے گئے۔ حکومت کے 6 اور اپوزیشن کے 5 امیدوار سینیٹرز منتخب ہوگئے ہیں۔

غیرسرکاری غیرحتمی نتائج کے مطابق جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی اور نورالحق قادری نے کامیابی حاصل کی، جبکہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر اعظم سواتی اور خواتین کی نشست پر روبینہ ناز کامیاب ہوئی ہیں۔ مراد سعید نے 26، فیصل جاوید 22 اور نورالحق قادری نے 21 ووٹ حاصل کیے۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات کے بعد اب ایوان میں کس جماعت کو کتنی نشستیں حاصل ہوگئیں؟

غیرسرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق جنرل نشست پر اپوزیشن کے امیدوار نیاز امیر مقام، جے یو آئی کے مولانا عطاالحق درویش اور پیپلزپارٹی کے طلحہ محمود نے کامیابی حاصل کی، جبکہ ٹیکنوکریٹ پر جمعیت علما اسلام کے دلاور خان اور خواتین کی نشست پر پیپلزپارٹی کی روبینہ خالد نے کامیاب ہوئی ہیں۔ نیاز امیر مقام 18، طلحہ محمود 17، جبکہ جے یو آئی کے مولانا عطاالحق درویش نے 18 ووٹ حاصل کیے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں دن بھر انتخابی عمل کے ساتھ ساتھ ارکانِ اسمبلی کی دم پخت، چکن ڈھاکا، مٹن بار بی کیو، نان کلچوں اور بادامی کھیر سے پرتکلف تواضع بھی کی جاتی رہی۔

کے پی اسمبلی میں جنرل نشستوں پر حکومت کے 4 اور اپوزیشن کے 3 امیدوار میدان میں تھے، جبکہ خواتین اور ٹیکنوکریٹ کی 2، 2 نشستوں پر دونوں جانب سے امیدوار نامزد کیے گئے۔ تحریک انصاف کی جانب سے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی، نورالحق قادری، روبینہ ناز اور اعظم سواتی امیدوار تھے۔

اپوزیشن کے امیدواروں میں ن لیگ کے نیاز احمد، پیپلز پارٹی کے طلحہ محمود اور جے یو آئی کے عطاالحق شامل تھے، جبکہ خواتین اور ٹیکنوکریٹ نشستوں پر پیپلز پارٹی کی روبینہ خالد اور جے یو آئی کے دلاور خان بھی مدمقابل تھے۔

مزید پڑھیں: علی امین گنڈاپور سے عوام کو نجات تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ملے گی، فیصل کریم کنڈی

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان باہمی مشاورت سے امیدواروں پر اتفاق رائے ہوا تھا۔ جس کے تحت 6 نشستیں حکومت اور 5 اپوزیشن کے حصے میں آنی تھیں، اور نتائج اسی فارمولے کے مطابق آئے۔

🚨خیبر پختونخوا میں سینیٹ کی 11 خالی نشستوں پر انتخابات کا عمل شروع ،

آج پورا ملک اس اسمبلی پر ہنس رہا ہے، اکرم درانی

جمیعت علما اسلام کے رہنما اکرم درانی نے سینیٹ الیکشن کے موقع پر کہاکہ خیبرپختونخوا اسمبلی کا حال قابلِ افسوس ہے، آج پورا ملک اس پر ہنس رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، پی ٹی آئی میں گروپ بندی سے نظام مفلوج ہے۔ اسپیکر نے حلف نہ لے کر آئینی حکم کی خلاف ورزی کی، ایم پی ایز کی عزت باقی نہیں رہی۔

پنجاب اسمبلی میں بھی دن بھر پولنگ کا عمل جاری رہا

ادھر پنجاب میں بھی سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل جاری رہا اور 4 بجے تک ارکان نے ووٹ کاسٹ کرلیے تھے جب کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں پولنگ کا وقت دو بار بڑھانا پڑا اور سب سے آخری وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کاسٹ کیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اسمبلی میں پہنچیں اور ووٹ ڈالنے کے بعد واپس چلی گئیں۔ پنجاب اسمبلی سے مسلم لیگ ن کے امیدوار حافظ عبدالکریم نے کامیابی حاصل کی ہے۔

مزید پڑھیں: گورنر ہاؤس میں اراکین اسمبلی کی حلف برداری خلاف آئین ہے، علی امین گنڈاپور کا چیلنج کرنے کا اعلان

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے پنجاب اسمبلی سینیٹ الیکشن کیلیٔے ووٹ کاسٹ کیا@MaryamNSharif pic.twitter.com/3VPZ2Mkkf6

عمران خان کے فیصلے سے ہی مجھے ٹکٹ ملا، پی ٹی آئی کے سینیٹ امیدوار مرزا آفریدی

پی ٹی آئی کے سینیٹ امیدوار مرزا آفریدی نے کے پی کے اسمبلی پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ مجھے ووٹ ضرور پڑے گا، عمران خان کے فیصلے سے ہی مجھے ٹکٹ ملا ہے۔

پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے گورنر کو حلف لینے کی ہدایات آئینی اختیارات سے تجاوز ہے‘ اسپیکر بابر سلیم سواتی

گزشتہ رات اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک اہم اور تفصیلی خط ارسال کیا، جس میں پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے گورنر خیبرپختونخوا کو ارکان صوبائی اسمبلی سے حلف لینے کی ہدایت کو آئین پاکستان کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔

مزید پڑھیں:علی امین گنڈاپور کی بڑی کامیابی، وقاص اورکزئی سینیٹ الیکشن سے دستبردار

اسپیکر نے نشاندہی کی کہ پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے گورنر کو براہ راست خط لکھ کر ارکان اسمبلی سے حلف لینے کی ہدایت دینا عدالتی دائرہ اختیار سے تجاوز ہے۔ یہ نہ تو عدالتی فیصلہ ہے، نہ کسی باقاعدہ کارروائی کا حصہ، اور نہ ہی فریقین کو سنے بغیر ایسی یکطرفہ ہدایات دینا آئینی تقاضوں کے مطابق ہے۔

خط میں مزید کہا گیا کہ اسمبلی اجلاس کا بلایا جانا یا ملتوی کیا جانا اسپیکر کا آئینی اختیار ہے، جس پر کوئی دوسرا ادارہ سوال نہیں اٹھا سکتا۔ اگر اس طرح عدلیہ انتظامی اختیارات میں مداخلت کرے گی تو یہ ایک خطرناک روایت قائم ہوگی، جو آئندہ دیگر اداروں کی خودمختاری کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔

اسپیکر نے خط میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ ایسی غیر مجاز عدالتی مداخلت نہ صرف اسمبلی کی خودمختاری کو مجروح کرتی ہے بلکہ عوام کے سامنے عدلیہ کی غیرجانبداری اور ساکھ پر بھی سوال اٹھاتی ہے۔ عوام کا عدلیہ پر اعتماد اسی صورت میں قائم رہ سکتا ہے جب عدالتیں آئینی حدود کا احترام کریں۔

مزید پڑھیں:علی امین گنڈاپور بہترین کھلاڑی، عمران خان کا اعتماد حاصل ہے، بیرسٹر گوہر

انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی آئینی ریاست میں خط و کتابت کے ذریعے عدالتی فیصلے یا ہدایات جاری کرنا عدالتی عمل اور قانون کی حکمرانی کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ یہ طرزِ عمل دستور پاکستان، جمہوری اقدار اور پارلیمانی وقار کے یکسر خلاف ہے۔

اسپیکر نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس آئینی خلاف ورزی کا نوٹس لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عدلیہ اپنے دائرہ اختیار تک محدود رہے تاکہ ریاستی اداروں میں توازن اور احترام قائم رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سیاست، روحانیت اور اسٹیبلشمنٹ کا متنازع امتزاج،  عمران خان اور بشریٰ بی بی پر اکانومسٹ کی رپورٹ

برازیلی انفلوئنسر عمارت کی چھت سے گر کر ہلاک

لیڈی ریڈنگ اسپتال میں آتشزدگی، بروقت کارروائی سے صورتحال پر قابو پا لیا گیا

شاباش گرین شرٹس! محسن نقوی کی ون ڈے سیریز جیتنے پر قومی ٹیم کو مبارکباد، سری لنکا کا بھی شکریہ

بابر اعظم کا ایک اور سنگ میل، پاکستان کے جانب سے سب سے زیادہ ون ڈے سینچریوں کا ریکارڈ برابر کردیا

ویڈیو

سپریم کورٹ ججز کے استعفے، پی ٹی آئی کے لیے بُری خبر آگئی

آئینی ترمیم نے ہوش اڑا دیے، 2 ججز نے استعفیٰ کیوں دیا؟ نصرت جاوید کے انکشافات

اسلام آباد کے صفا گولڈ مال میں مفت شوگر ٹیسٹ کی سہولت

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے