طالبان کے افغانستان میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک سے فرار ہونے والے افغان شہریوں کو اب متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے بھی مرحلہ وار واپس افغانستان بھیجا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان سیٹزن کارڈ والے باشندوں کی واپسی:اب تک کتنے افغان باشندے واپس جاچکے ہیں؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق یو اے ای میں مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کا عمل 10 جولائی سے شروع ہو چکا ہے۔
ان افغانوں میں سے اکثر کو طالبان حکومت کے قیام کے بعد امریکی حکومت کی درخواست پر عارضی طور پر پناہ دی گئی تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق 2 لاکھ سے زیادہ افغان شہری مختلف معاہدوں اور انسانی بنیادوں پر متحدہ عرب امارات منتقل کیے گئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان، ایران اور دیگر ممالک نے بھی ان افغان شہریوں کو اب سیکیورٹی رسک کے طور پر دیکھنا شروع کردیا ہے، جس کے نتیجے میں ان کی واپسی کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان افغان شہریوں کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر قانونی غیر ملکیوں کا انخلا: 2 لاکھ 17 ہزار 355 سے زائد افغان باشندے واپس جا چکے ہیں
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر جاری کردہ اپنے پیغام میں ٹرمپ نے کہاکہ وہ متحدہ عرب امارات میں پھنسے افغان شہریوں کی مدد کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔ اُن کے بقول ’میں انہیں بچانے کی کوشش کروں گا اور اس کے لیے میں نے ابھی سے کام شروع کردیا ہے۔‘