اسکردو دیوسائی روڈ حالیہ شدید بارشوں اور کلاؤڈ برسٹ کے باعث کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ گئی تھی، جس سے 40 سے 50 گاڑیوں میں سوار سیاح اور مقامی افراد درمیانِ راہ میں پھنس گئے۔ پاک فوج نے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کیا اور رات بھر کی انتھک کوششوں کے بعد بھاری مشینری کے ذریعے اسکردو سے سدپارہ ماؤنٹینئرنگ اسکول اور دیوسائی سے سدپارہ گاؤں تک سڑک مکمل طور پر کلیئر کر دی ہے۔
تمام بند راستے کھول دیے گئے ہیں اور پھنسے ہوئے تمام افراد اور گاڑیوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ ٹریفک روانی سے جاری ہے، جبکہ فوجی دستے تاحال علاقے میں موجود ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ مقامی افراد اور سیاحوں نے پاک فوج کی بروقت کارروائی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کو سراہا۔
چلاس: بابوسر روڈ پر ایمرجنسی نافذ، سیاحوں کو سفر سے گریز کی ہدایت
چلاس میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلابی صورت حال کے باعث ضلعی انتظامیہ نے بابوسر روڈ پر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر دیامر عطا الرحمٰن کاکڑ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، تھک بابوسر روڈ پر سیلاب کے پیش نظر مکمل ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ بابوسر روڈ پر سیلاب سے درجنوں گاڑیاں بہہ چکی ہیں اور متعدد سیاح لاپتا ہیں، جبکہ کئی فیملیز راستے میں پھنس گئی ہیں۔ موجودہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے اور تمام محکموں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سیلاب میں پھنسے خاندان کو پاک فوج نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بچا لیا
محکمہ صحت، پولیس، ریسکیو، این ڈی ایم اے، تعمیرات اور مواصلات سمیت متعلقہ اداروں کو فوری آپریشن جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دیامر بھاشا ڈیم پر کام کرنے والی نجی کمپنیوں کو بھی مشینری فوری بابوسر منتقل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
زیرو پوائنٹ سے بابوسر ٹاپ تک تمام قسم کی موومنٹ معطل کر دی گئی ہے۔ سیاحوں اور مقامی افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی گئی ہے، اور بابوسر روڈ کی مکمل بحالی تک سفر سے گریز کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
اسکردو: لینڈسلائیڈنگ میں پھنسے سیاحوں کو پاک فوج نے ریسکیو کرلیا، سیاحوں کا خراجِ تحسین
اسکردو میں شدید بارش اور لینڈسلائیڈنگ کے باعث پھنسے ہوئے سیاحوں کو پاک آرمی نے بروقت اور کامیاب ریسکیو آپریشن کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا۔
خاتون سیاح کے مطابق وہ کراچی سے دیوسائی آئی تھیں، جہاں سیلابی صورتحال کے باعث ان کی گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اُن کی اور اُن کی ساتھی خاتون کی طبیعت شدید بگڑ گئی تھی، مگر پاک فوج نے فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے انہیں ریسکیو کیا۔
خاتون سیاح نے جذباتی انداز میں کہا کہ الحمد للہ پاک آرمی نے ہمیں بچایا، جو خدمات انہوں نے انجام دیں وہ الفاظ میں بیان نہیں کی جا سکتیں۔ ہمیں طبی امداد بھی ملی، اور کھانے کا بھی انتظام کیا گیا۔
پاک فوج کے بروقت اقدامات پر تمام ریسکیو شدہ سیاحوں نے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ کسی بھی ناگہانی صورتحال میں ہماری آرمی ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی۔
مزید پڑھیں: گلگت بلتستان کی چلاس بستی میں خوفناک آتشزدگی، 80 گھر جل کر خاکستر
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں شدید بارش اور کلاؤڈ برسٹ کے بعد بابوسر ٹاپ اور گرد و نواح میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتِ حال میں ریسکیو اور سرچ آپریشن جاری ہے۔ ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق اب تک 200 سے زائد سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ مزید لاپتا افراد کی تلاش کے لیے امدادی سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں۔
ترجمان کے مطابق بابوسر کی شاہراہ پر مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی پانی نے 15 سے زائد پوائنٹس پر راستے بند کر دیے ہیں، جبکہ سیلاب کے نتیجے میں 50 سے زائد مکانات، 4 رابطہ پل، ایک گرلز اسکول، 2 مساجد اور گندم کا ایک بڑا گودام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقے میں ہوٹلز، دکانیں، اور دیگر عمارتیں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں ریلیف ٹیمیں، مقامی رضاکار اور ضلعی انتظامیہ مسلسل امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
مزید پڑھیں: بابوسر ٹاپ: سیاحوں کی وین کھائی میں جاگری، 8 افراد جاں بحق، 9 زخمی
فیض اللہ فراق نے بتایا کہ بابوسر ٹاپ کے قریب 200 سے زائد سیاح پھنس گئے تھے، جنہیں ضلعی انتظامیہ، پولیس، اور ریسکیو ٹیموں کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ متاثرہ سیاحوں کے لیے چلاس شہر کے ہوٹلز اور سرکاری گیسٹ ہاؤسز مفت کھول دیے گئے ہیں۔
ریسکیو آپریشن میں محکمہ داخلہ گلگت بلتستان، محکمہ صحت، ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج کی معاونت بھی شامل ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مواصلاتی نظام معطل ہو چکا ہے، اور کئی مقامات پر رابطے بحال کرنے کے لیے بھاری مشینری طلب کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ سیلاب گزشتہ روز بابوسر اور گردونواح میں ہونے والے کلاؤڈ برسٹ کے بعد آیا، جس نے چند ہی گھنٹوں میں وسیع علاقے کو متاثر کیا۔ حکام نے شہریوں سے پہاڑی علاقوں میں غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔
پاک فوج کا ہیلی کاپٹرز کے ذریعے ریلیف آپریشن، 200 سے زائد سیاح ریسکیو
گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقے بابوسر ٹاپ پر شدید موسمی حالات کے باعث پھنس جانے والے سیاحوں کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، جس میں پاک فوج، ضلعی انتظامیہ اور دیگر ادارے مشترکہ طور پر شریک ہیں۔
مزید پڑھیں: شاہراہ بابوسر پر ریسکیو آپریشن جاری، پاک فوج سرگرم
ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق ترجمان کے مطابق پاک فوج کے تعاون سے بذریعہ ہیلی کاپٹر امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے، اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک کے پیکٹس متاثرہ علاقوں تک پہنچائے جا رہے ہیں۔ چلاس میں مقامی افراد کے گھروں میں پناہ لینے والے 50 سے زائد سیاحوں کو بھی ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ ریلیف آپریشن کو مزید موثر بنایا جائے اور متاثرہ افراد کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔ ترجمان کے مطابق متاثرہ علاقوں کی بحالی اور سڑکوں کی صفائی کے لیے مزید ہیوی مشینری بھی روانہ کر دی گئی ہے۔
انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں مقامی حکام سے فوری رابطہ کریں۔
پاک فوج کا دیوسائی میں ریسکیو آپریشن جاری، اسکردو روڈ بحالی میں پیشرفت، سیاحوں کو ہنگامی امداد کی فراہمی
دیوسائی اور اسکردو کے برف زَدہ اور دشوار گزار علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو آپریشن کامیابی سے جاری ہے۔ پاک فوج کے پائلٹس اور انجینئرنگ ٹیموں نے شدید موسمی حالات کے باوجود متاثرہ علاقوں تک رسائی حاصل کرکے اسکردو روڈ کی بحالی کے کام میں نمایاں پیشرفت کی ہے۔
مزید پڑھیں: بارشوں کا سلسلہ تھمنے کے بعد وادی کاغان میں پھنسے سیاحوں کا انخلا جاری
فوجی حکام کے مطابق اسکردو سے سدپارہ ماؤنٹینئرنگ اسکول تک کا لینڈ سلائیڈ کا متاثرہ علاقہ کلیئر کر دیا گیا ہے، جبکہ دیوسائی کی جانب سے سدپارہ گاؤں تک جانے والا راستہ بھی دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ فوجی دستے دیگر مقامات پر باقی ماندہ سلائیڈز کو صاف کرنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
پاک فوج کے اہلکار متاثرہ سیاحوں کو ہنگامی راشن اور طبی امداد فراہم کر رہے ہیں۔ اب تک 150 تیار شدہ کھانے کے پیکٹس فوجی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے دور افتادہ علاقوں میں پہنچائے جا چکے ہیں تاکہ برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث پھنسے ہوئے افراد کو فوری سہولت دی جا سکے۔
ترجمان کے مطابق ملک بھر میں شدید موسمی صورتحال کے دوران پاک فوج کا ہراول دستہ ہر وقت تیار ہے اور سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر بھرپور امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔