سینئر صحافی اور انسانی حقوق کے علمبردار حسین نقی کو احفاظ الرحمن ایوارڈ برائے جرات اظہار اور آزادی صحافت دے دیا گیا ہے۔
کراچی آرٹ کونسل میں منعقدہ ایک تقریب میں سینئر صحافی اور انسانی حقوق کے علمبردار حسین نقی کو احفاظ الرحمن ایوارڈ برائے جرات اظہار اور آزادی صحافت دیا گیا، اس تقریب کی نظامت ممتاز ادیب اور تجزیہ کار ناظر محمود نے کی۔ سینئر صحافی اور ٹریڈ یونینسٹ مظہر عباس نے میڈیا کے بحران اور پریس ورکرز کی حالت زار پر لیکچر دیا۔
کارکن اور ماہر تعلیم امر سندھو نے ملک کے قیام سے لے کر آج تک صحافیوں کو درپیش حملوں اور آزادی اظہار پر بات کی۔ ڈاکٹر جعفر احمد نے حسین نقی کا تعارف کرایا اور نقی صاحب کی سول اور فوجی دونوں حکومتوں کے تحت آزادی صحافت کے لیے طویل جدوجہد کا مختصر مگر معلوماتی تعارف دیا۔
سینئر کمیونسٹ رشاد محمود اور سینئر صحافی اور سماجی کارکن مہناز رحمان نے حسین نقی کو ایوارڈ پیش کیا۔
اپنی تقریر میں حسین نقی نے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو اور چیف جسٹس ثاقب نثار سمیت طاقتور لوگوں کے ساتھ اپنے شو ڈاؤن کے متعدد قصے سنائے، ان واقعات میں بعض دل دہلا دینے والے تھے اور بعض مزاحیہ تھے۔
تقریب میں اردو یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ کے ٹاپرز کو بھی انعامات سے نوازا گیا۔ آخر میں حسین نقی نے اردو یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ کی گریجویٹ کلاس سے صحافتی اقدار کی پاسداری کا حلف لیا۔