چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے واضح کیا ہے کہ اب مذاکرات کی گنجائش باقی نہیں رہی، پارٹی کی سمت کا تعین صرف عمران خان کی ہدایات کے مطابق ہوگا۔
اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات خوش اسلوبی سے مکمل ہوئے۔ پی ٹی آئی نے تمام امیدوار مارچ 2024 میں ہی فائنل کر لیے تھے اور ہر نام بانی چیئرمین عمران خان کی مشاورت سے طے پایا۔
https://Twitter.com/rizwanghilzai/status/1947539716129362193
کے پی کے میں سینٹ الیکشن خوش اسلوبی کے ساتھ ہوئے ہیں، پی ٹی آئی نے سارے نام پہلے ہی فائنل کر لئے تھے، اس میں ایک نام بھی ایسا نہیں جو بانی پی ٹی آئی کی مشاورت کے بغیر ڈالا گیا ہو۔
انہوں نے کہا کہ مارچ 2024 میں یہ سارا کچھ فائنل ہوگیا تھا، پھر مخصوص نشستوں کی وجہ سے اس میں بریک آگیا تھا، جب مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہوا تو ہم سمجھے کہ ہمیں اتنی سیٹیں اب نہیں ملیں گی جتنی ہماری بنتی ہیں، ہم اتنے کی ہی توقع کر رہے تھے یہ بہتر ہوا ہے، ہمیں چھ سیٹیں ملی ہیں یہ بہترین ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں:مائنس عمران کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، بیرسٹر گوہر نے علیمہ خان پر واضح کردیا
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے بعد پریس کانفرنس کرنے والوں کو ٹکٹ دینے کی اطلاعات درست نہیں، مرزا آفریدی کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ ان کا نام بھی عمران خان نے خود تجویز کیا تھا، مرزا آفریدی نے نہ صرف کبھی پارٹی موقف کے خلاف بات نہیں کی بلکہ ہمیشہ پارٹی بیانیے اور مفادات کے ساتھ جڑے رہے۔
بیرسٹر گوہر نے زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ماضی کی سختیاں ختم کی جائیں اور پی ٹی آئی کو باقی سیاسی قوتوں کے ساتھ مل بیٹھنے کا موقع دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے عدالتی احکامات موجود ہیں لیکن ان پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، جس سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:علی امین گنڈاپور بہترین کھلاڑی، عمران خان کا اعتماد حاصل ہے، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پارٹی سے کسی کو نکالنے کی ضرورت نہیں پڑتی، لوگ خود چھوڑ جاتے ہیں۔ اب احتجاج کا قیادت خود عمران خان جیل سے کریں گے، مذاکرات کا وقت ختم ہوچکا، اب وہی ہوگا جو عمران خان ہدایات دیں گے۔