عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی قرارداد سلامتی کونسل میں متفقہ طور پر منظور

منگل 22 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سلامتی کونسل نے عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔

یہ بھی پڑھیں: سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد پاکستان مسئلہ کشمیر کو کس طرح سے اُجاگر کر سکتا ہے؟

پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد ’تنازعات کے پرامن حل کے لیے طریقہ کار کو مضبوط بنانا‘ کے عنوان سے تھی جس کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ یہ قرارداد عالمی امن و سلامتی کے فروغ میں پاکستان کے فعال کردار کی ایک نمایاں مثال ہے۔

یہ قرارداد اس اجلاس میں منظور کی گئی جس کی صدارت پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کی۔ قرارداد کا مقصد اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ششم کے تحت تنازعات کے پرامن حل کے طریقہ کار کو مضبوط بنانا ہے تاکہ دنیا بھر میں سفارتی کوششوں، ثالثی، اعتماد سازی، اور بین الاقوامی و علاقائی سطح پر مکالمے کو فروغ دے کر تنازعات کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔

مزید پڑھیے: اسرائیلی حملے علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ، سلامتی کونسل میں پاکستان کا انتباہ

قرارداد نمبر 2788 (2025) رکن ممالک پر زور دیتی ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے پرامن ذرائع استعمال کریں اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر مؤثر عملدرآمد کے لیے ضروری اقدامات کریں۔

علاوہ ازیں یہ قرارداد تمام علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ پرامن حل کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کریں اور اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنائیں۔

مزید پڑھیں: فلسطین کے حق میں پاکستان کی مؤثر آواز، سلامتی کونسل کے کردار پر سوال اٹھا دیا؟

پاکستان نے بطور سلامتی کونسل کے فعال رکن اس قرارداد کی منظوری کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے جس سے علاقائی اور عالمی سطح پر امن و استحکام کے قیام میں مدد ملے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp