قومی اسمبلی میں توہین پارلیمنٹ بل منظوری کے لیے پیش کردیا گیا جس کے تحت توہین پارلیمان کے مرتکب فرد کو 6 ماہ قید اور 10لاکھ جرمانہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں توہین پارلیمنٹ بل 2023قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔
جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے بل قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے سپرد کرتے ہوئے کمیٹی رپورٹ 7 روز میں طلب کر لی۔
توہین پارلیمنٹ بل 2023 قائمہ کمیٹی استحقاق کے چیئرمین قاسم نون نے پیش کیا، تحقیر مجلس شوریٰ بل 2023 قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں تحریک پیش کی گئی۔
قاسم نون نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں آج پارلیمان کا اہم دن ہے ، جتنی بے توقیری اس پارلیمان کی ہوئی اسکی مثال نہیں ملتی ، کہاں ہے پارلیمنٹ کی سپرمیسی۔
قاسم نون کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کمزور ماں کمزور اولاد کا سبب بنتی ہے، جتنی بے توقیری اس ایوان کی ہوئی پہلے کبھی نہیں ہوئی، اس ایوان پر گزشتہ ادوار میں لعنتیں برسائی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میڈیا میں ہمارا ٹرائل اور پارلیمان کو کمزور ثابت کیا جاتا ہے، اس پارلیمان کی عزت ہوگی تو سب کی عزت ہوگی ، پارلیمان کی بے توقیری پر سزا اور جزاہونا چاہیے۔
توہین پارلیمنٹ بل کیا ہے؟
توہین پارلیمنٹ بل کی رو سے پارلیمنٹ کی توہین کو جرم قرار دیا گیا ہے، پارلیمانی کمیٹی توہین پارلیمان پر کسی بھی ریاستی یا حکومتی عہدیدار کو طلب کر سکے گی۔ پارلیمنٹ کی توہین کے مرتکب مجرم کو 6 ماہ قید ،10 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں دی جا سکیں گی۔ 24 رکنی پارلیمانی کنٹیمپٹ کمیٹی توہین پارلیمنٹ کیسز کی تحقیقات کرے گی، کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومت کے 50، 50 فیصد اراکین کو شامل کیا جائے گا۔
کنٹیمپٹ کمیٹی شکایات کی رپورٹ پر سپیکر یا چیئرمین سینیٹ کو سزا تجویز کرے گی، سپیکر یا چیئرمین سینیٹ متعلقہ فرد پر سزا کے تعین کا اعلان کریں گے۔
واضح رہے کہ توہین پارلیمنٹ کا مسودہ پنجاب، خیبر پختونخوا، سندھ میں رائج قوانین کی روشنی تیار کیا گیا ہے۔