بنگلہ دیش میں سیاسی میدان سجنے کو تیار، آئندہ چند روز میں انتخابی تاریخ کا اعلان متوقع

اتوار 27 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس آئندہ 4 سے 5 روز میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

یہ بات جاتیا پارٹی (قاضی ظفر گروپ) کے سربراہ مصطفیٰ جمال حیدر نے سیاسی جماعتوں سے ملاقات کے بعد کہی۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیشی الیکشن کمیشن نے عوامی لیگ کا انتخابی نشان ’کشتی‘فہرست سے خارج کر دیا

انہوں نے کہا کہ حکومت کو اندازہ ہو چکا ہے کہ ملک میں بے امنی کا حل صرف انتخابات ہیں۔

دیگر رہنماؤں نے بھی فوری انتخابی اعلان کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ منتخب حکومت سے دہشتگردی اور انتشار کا خاتمہ ممکن ہوگا۔

لیبر پارٹی کے ڈاکٹر مستفیظ الرحمان نے کہا کہ حکومت امن و امان قائم رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

جبکہ جمیعت علمائے اسلام کے مولانا منظور الاسلام نے سیاسی اتحاد برقرار رکھنے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش: دسمبر میں الیکشن کا مطالبہ کرنے والی ’بی این پی‘ کے زیراہتمام ریلی کا انعقاد

چیف ایڈوائزر نے خبردار کیا کہ کرپٹ عناصر انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں اور تمام جمہوری قوتوں پر زور دیا کہ وہ فسطائیت کے خلاف متحد رہیں۔

 ملاقات میں 14 سیاسی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

باعزت واپسی کا سلسلہ جاری، 16 لاکھ 96 ہزار افغان مہاجرین وطن لوٹ گئے

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ